دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
عرضِ مرتب بسم اللہ الرحمٰن الرحیم دعوت وتبلیغ کی ضرورت واہمیت ایک مسلمہ حقیقت ہے،قرآن پاک کی متعدد آیتوں اور رسول اللہﷺ کی متعد حدیثوں میں اس کام کی اہمیت وفضیلت اور اس کے اجر وثواب اورنہ کرنے پر سخت وعید اور عذاب کی خبر دی گئی ہے، حق تعالیٰ کا فرمان ہے: وَاتَّقُوْافِتْنَۃًلَّاْ تُصِیْبَنَّ الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا مِنْکُمْ خَاصَّۃًوَّاعْلَمُوْا اَنَّ اللّٰہَ شَدِیْدُ الْعِقَابِ(سورہ انفال،پ۹) ترجمہ:اورتم ایسے وبال سے بچو جو خاص انہی لوگوں پر واقع نہ ہوگا جو تم میں ان گناہوں کے مرتکب ہوتے ہیں اور یہ جان رکھو کہ اللہ تعالیٰ سخت سزا دینے والے ہیں ۔ نیزایک حدیث پاک میں آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرئیل علیہ السلام کو ایک بستی پر عذاب نازل کرنے اور پوری بستی کو اُلٹ دینے کا حکم دیا،حضرت جبرئیل علیہ السلام نے عرض کیا یا اللہ اس میں آپ کا ایک ایسا عبادت گذار بندہ ہے جس نے آج تک پلک جھپکنے کے برابر کوئی نافرمانی اور گناہ کا کام نہیں کیا، اللہ تعالیٰ نے جبرئیل علیہ السلام کو حکم دیا کہ اس کے سمیت پوری بستی کو الٹ دو، اس کے سامنے غلط کام ہوتے تھے،میری نافرمانیاں ہوتی تھیں ،کبھی اس نے ان کو منع نہیں کیا،روک ٹوک نہیں کی، اس کی پیشانی پر بل نہیں آیا، اس کی زبان نے حرکت نہیں کی، ان گناہ کے کاموں سے اس نے کبھی بیزاری اور ناراضگی ظاہر نہیں کی، لہٰذا اس کو بھی عذاب میں ہلاک کردو،یہ ایک حدیث پاک کا مفہوم ہے جس کوحضرت جابرؓنے نقل فرمایاہے۔ (بیہقی،مشکوٰۃ شریف،ص۴۳۹،عن جابر)