دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
باب۱ بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم ،الحمد للّٰہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علیٰ سید المرسلین محمد و علیٰ آلہٖ واصحابہٖ اجمعین۔برحمتک یا ارحم الراحمینمولانا محمد الیاس صاحبؒ نے ابتداء میں تبلیغی کام کیسے کیا؟ مفکر اسلام حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ اپنی کتاب ’’مولانا محمد الیاس اور ان کی دینی دعوت‘‘ میں مولانا محمد الیاس صاحبؒ کے تبلیغی کام کی ابتداء کا تذکرہ کرتے ہوئے نقل فرماتے ہیں : حضرت مولانا محمد الیاس صاحبؒ نے ایک غریب میواتی کو بلا کر اپنے پاس بٹھایا اور کہا کہ جب پہلے پہل میں نے اس سے کہا کہ جاؤ تبلیغ کرو ، تو یہ مجھ سے کہنے لگا کہ تبلیدکیا ہوتی ہے؟ میں نے کہا کہ تم لوگوں کو کلمہ سکھاؤ ، اس نے کہا کہ کلمہ تو حضرت مجھے خود نہیں آتا، میں نے کہا جاؤ تم لوگوں سے یہی کہوکہ دیکھو میری یہ عمر ہوگئی ہے اور نہ سیکھنے کی وجہ سے مجھے اب تک کلمہ نہیں آتا، بھائیو ! تم کسی کے پاس جاکر کلمہ ضرور سیکھو۔ (مولانا محمد الیاس صاحبؒ اور ان کی دینی دعوت ص:۱۶۷)لبِ سڑک کیمپ لگا کرمسافروں اور میلوں میں جانے والوں کو تبلیغ حضرت مولانا سید ابوالحسن علی ندویؒ تحریر فرماتے ہیں : ’’ مسلمانوں کے پست اور جاہل طبقہ پر ترحم و شفقت اور ان کی تعلیم و تبلیغ (کے