دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
ہدایت کی ہے ان میں سب سے پہلے اسی کتاب کا تذکرہ کیا ہے، لیکن ہمارے دعوتی ساتھیوں کی غالباً اس پر نظر نہیں ، اور یہ بات اُن کے علم میں نہیں ، اس لئے حضرتؒ کی اس ہدایت کی طرف توجہ بھی نہیں لیکن اس کی اہمیت کا اندازہ حضرتؒ کے اُس مکتوب سے لگانا چاہئے جس کو حضرت مولاناسیدابوالحسن علی میاں ندویؒ کے نام تحریر فرمایا ہے: حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒایک مکتوب میں تحریر فرماتے ہیں : ’’علم کے لئے میراجی چاہتا ہے کہ محکمۂ تبلیغ سے نصاب مقررکیا جائے، اس سلسلہ کے ترقی پڑجانے پر آپ جیسے اہل علم کے مشورے کی ضرورت ہوگی، بالفعل میں نے پانچ کتابیں تجویز کررکھی ہیں ، (۱)جزاء الاعمال(تصنیف کردہ حضرت مولانااشرف علی تھانویؒ)(۲) راہ نجات (تصنیف کردہ حضرت مولانامحمد علی صاحب پانی پتیؒ)……(باقی کتابیں فضائل نماز وغیرہ) ان کو تنہائی میں دیکھنا اور مجمع میں سنانا دونوں مستقل جزء ہیں ، صرف تنہائی میں دیکھنا مجمع میں سنانے کے برکات کو شامل نہیں ہوسکتا اور مجمع میں سنانا تنہائی کے انوارات کو حاوی نہیں ہوسکتا۔‘‘ (مکاتیب حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒ،مکتوب ۳، جمع کردہ حضرت مولاناسیدا بوالحسن علی ندویؒ) اس مضمون اور اس ہدایت کو حضرت مولانامحمدالیاس صاحبؒنے مختلف انداز سے تاکیدی طور پر چار مکاتیب میں تحریر فرمایا ہے جس میں شیخ الحدیث حضرت مولانامحمدزکریاؒ کی کتب فضائل کے علاوہ سب سے پہلے انہی دونوں کتابوں (یعنی جزاء الاعمال اور راہ نجات) کا ذکر فرمایاہے ملاحظہ ہو: (مکاتیب حضرت مولاناالیاس صاحبؒص۲۸،۵۳، ۴۰، ۹۲، جمع کردہ حضرت مولاناسیدا بوالحسن علی ندویؒ) اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ حضرت مولانامحمد الیاس صاحبؒ کے نزدیک ان دونوں کتابوں کی کتنی اہمیت تھی ، ان میں پہلی کتاب ’’جزاء الاعمال‘‘ (جو حکیم الامت حضرت