شک تم نے ظلم کیا اپنی ذاتوں پر تمہارے بچھڑا بنانے کی وجہ سے)۔
۷۔ مصاحبت یعنی ساتھ ہونا بتانے کے لیے۔ جیسے: خَرَجَ زَیْدٌ بِأُسْرَتِہٖ (زید اپنے خاندان کے ساتھ نکلا)۔
۸۔ ظرفیت یعنی جگہ ہونا بتانے کے لیے۔ جیسے: جَلَسْتُ بالمَسْجدِ (میں مسجد میں بیٹھا) ۔
۹۔ زائدہ یعنی کچھ معنی نہیں ہوتے۔ جیسے: أَلَیْسَ زَیْدٌ بقَائِمٍ؟ (کیا زید کھڑا نہیں ہے؟) اس میں لیس کی خبر پر ب زائد ہے۔
@ ل کے تین معنی ہیں: اختصاص، تعلیل اور زائدہ۔
۱۔ اختصاص یعنی ایک چیز کا دوسری چیز کے ساتھ خاص ہونا بتلانے کے لیے۔ جیسے: الْجُلُّ لِلْفَرَسِ (جھول گھوڑے کے لیے خاص ہے) ۔
۲۔ تعلیل یعنی علت بیان کرنے کے لیے۔ جیسے: ضَرَبْتُہٗ لِلتَّأدیِْبِ میں ضرب کی علت تادیب ہے۔
۳۔ زائدہ جیسے: رَدِفَ لَکُمْ (تمہارا ردیف یعنی سواری پر تمہارے پیچھے بیٹھنے والا)۔ اس میں لام زائد ہے۔
# مِنْ کے چار معنی ہیں: ابتدائے غایت، تبیین، تبعیض اور زائدہ۔
۱۔ ابتدائے غایت یعنی مسافت کی ابتدا بتانے کے لیے۔ جیسے: سِرْتُ مِنَ الْبَصْرَۃِ إِلَی الْکُوْفَۃِ (چلا میں بصرہ سے کوفہ تک)۔
۲۔ تبیین یعنی کسی مبہم چیز کی وضاحت کرنے کے لیے۔ جیسے: سَأُعْطِیْکَ مالاً مِنَ الدَّرَاہِمِ