Deobandi Books

اصلاح معاشرہ ۔ سورہ حجرات کی روشنی میں

84 - 152
طورپر جھگڑے دل کے میل سے پیدا ہوتے ہیں ، کینہ کپٹ، حسد، غیبت، چغلی، حق تلفیاں جھگڑوں کی بنیاد بنتی ہیں ، اگرتقوی مزاج میں داخل ہوگا تودلوں میں صفائی پیدا ہوگی، قلبی امراض سے شفاملے گی، دل آئینہ کی طرح شفاف ہوجائے گا، اپنی برائیاں نظر آنے لگیں گی، اب دوسروں کی آنکھوں کے شہتیر کے بجائے اپنی آنکھ کے تنکے نظر آئیں گے، دوسروں کے لیے چشم پوشی کا مزاج بنے گا، اور اس کے نتیجہ میں بہترسے بہتر ماحول پیدا ہوگا، دونوں فریقوں کوبھی صلح کے لیے تقوی اختیارکرنے کی ضرورت ہے اورثالثی کرنے والے اورصلح صفائی کرانے والے کوبھی تقویٰ کی ضرورت ہے تاکہ وہ جنبہ داری نہ برتے،فیصلہ کرتے وقت اللہ کا لحاظ اوراس کا ڈرہو۔
مجموعی اعتبار سے اس تقویٰ کے نتیجہ میں جب میل ملاپ کا ماحول بنے گا، ایک دوسرے کا خیال ہوگاتویہ چیزیں بھی رحمت الٰہی کو متوجہ کرنے والی ہیں ۔
عالمی اخوت اسلامی کی یہ دعوت ہی نہیں بلکہ حقیقت ایمان کا یہ نتیجہ ہے جس کوآیت شریفہ میں بیان کردیاگیا ہے، اوریہ نتیجہ تب ہی ظاہر ہوگا جب ایمان اورایمان کے تقاضوں کو سمجھ کر ان پرعمل کا جذبہ ہوگا، جب مومن اپنے مومن بھائی کے لیے وہی پسند کرے گا جواپنے لیے پسند کرتا ہے، جب وہ اپنے مومن بھائی کو نہ رسوا کرے گا نہ اس کو بے یارومددگار چھوڑے گا، بلکہ اگر ضرورت پڑے گی تواس کے لیے سِپَر بن جائے گا، یہ ہے وہ ایمانی اخوت کا مضبوط تررشتہ جس کے نتیجہ میں ایک صحابی نے جان دے دی لیکن اپنے پیاسے ایمانی بھائی سے پہلے خود پانی پینا گوارہ نہ کیا۔(۱)

k
------------------------------

(۱)  معجم کبیر للطبرانی  ۱/۳۲۶۴، بیہقی، شعب الایمان ، باب ماجاء فی الایثار/۳۳۲۹، مستدرک حاکم، باب ذکر مناقب عکرمہ/۵۰۵۸

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اصلاح معاشرہ 1 1
3 مقدمہ 6 1
4 دوباتیں 9 1
5 اصلاح معاشرہ 11 1
6 قرآن مجیدکی تعلیمات 16 1
7 اصلاح معاشرہ کے بنیادی اصول سورۂ حجرات کی روشنی میں 29 1
8 عظمت ِرسالت 33 1
9 فلسفہ کی تاریخ 33 8
10 پیغمبروں کی ضرورت 34 8
11 آخری پیغمبر حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم 35 8
12 محبت و اطاعت کی مثالیں 37 8
13 عظمت و اطاعت کی بنیاد 38 8
14 شان نبوت میں بے ادبی کفر کا پیش خیمہ 41 8
15 تقویٰ کی کسوٹی 45 1
16 تقویٰ کیا ہے؟ 45 15
17 تقویٰ کا راستہ 46 15
18 تقویٰ کی علامت 47 15
19 تقویٰ کا بلند معیار 47 15
20 ادب اور محبت کی اعلیٰ مثال 49 15
21 بے ادبوں کی ناسمجھی 49 15
22 طریقۂ ادب 51 15
23 فیصلہ میں احتیاط 54 1
24 اسلام کا امتیاز 54 23
25 دوسروں کا لحاظ 54 23
26 تفتیش کی ضرورت 55 23
27 آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کا طریقہ 56 23
28 فاسق ناقابل اعتبار 57 23
29 سنی سنائی باتوں پر یقین کا نقصان 58 23
30 اصولی باتیں 58 23
31 رسالت کا حق 61 1
32 تین بنیادی حقوق 61 31
33 عظمت واطاعت 62 31
34 اسوۂ کاملہ 64 31
35 اطاعت مطلقہ 65 31
36 صحابہؓ پر اللہ کا انعام 66 31
37 بعد میں آنے والوں کے لیے خطرہ 68 31
38 صلاح واصلاح کا اسلامی نظام 71 1
39 عالمگیر فساد 71 38
40 اعمال کی خاصیتیں 71 38
41 اصلاح کی دعوت 72 38
42 آپس کے جھگڑوں کا وبال 73 38
43 صلح صفائی کا حکم 73 38
44 صلح کرانے کے آداب 76 38
45 اخوت اسلامی 79 1
46 ایمانی اخوت کی طاقت 79 45
47 آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کا فیض تربیت 79 45
48 صحابہ کی زندگی 80 45
49 رشتہ محبت 82 45
50 زندگی کا مزہ 83 45
51 اصلاح معاشرہ کے قیمتی اصول 86 1
52 قومی عصبیت 86 51
53 اسلام کی تعلیم 87 51
54 خواتین سے خطاب 88 51
55 ’’لمز‘‘ 89 51
56 برے ناموں سے پکارنا 90 51
57 بندوں کے حقوق 91 51
58 زبان کی خرابیاں 92 51
59 بدترین بات 94 51
60 توبہ کی قیمت 95 51
61 سماج کی تین بیماریاں 98 1
62 مریض سماج کی فکر 98 61
63 بدگمانی 99 61
64 تحقیق کی ضرورت 100 61
65 بدگمانی کے نقصانات 101 61
66 بدگمانی کا علاج 103 61
67 حسن ظن 103 61
68 غیبت 111 61
69 غیبت کے اسباب 112 61
70 اس گناہ کی شدت 113 61
71 اگر معافی نہ مانگی جاسکے 114 61
72 مجالس غیبت میں شرکت کا وبال 114 61
73 غیبت کا ایک علاج 115 61
74 غیبت سے روکنے والے کا اجر 116 61
75 خیر کی کنجی 117 61
76 توبہ وسیلۂ رحمت 117 61
77 وحدتِ آدمیت 120 1
78 اونچ نیچ کی بنیادیں 120 77
79 جاہلیت نئے قالب میں 123 77
80 نشان امتیاز 124 77
81 قبیلوں کی تقسیم کا مقصد 125 77
82 طبعی شرافت 126 77
83 صدق تقویٰ کا زینہ 127 77
84 شعائر اللہ کی عظمت 128 77
85 ایفائے عہد اور درگذر 130 77
86 اہل تقویٰ کی صفات 130 77
87 صبر 131 77
88 نیکیوں کی بنیاد 132 77
89 عزت کا معیار 133 77
90 اسلام اور ایمان 135 1
91 اسلام اور ایمان کا فرق 135 90
92 اسلام لانے والوں کی قسمیں 136 90
93 بدوؤں کا حال 137 90
94 قرآنی تلقین 138 90
95 دعوتِ فکر 139 90
96 حقیقت ایمان 142 1
97 ایمان صرف اقرار کا نام نہیں 142 96
98 یقین کی ضرورت 143 96
99 حقیقی ایمان کا نتیجہ 144 96
100 موجودہ صورت حال 144 96
101 ایمان کی کسوٹی 145 96
102 تحفۂ ربانی 147 1
103 اللہ تعالیٰ کے احسانات 147 102
104 سب سے بڑا احسان 147 102
105 توفیق الٰہی 148 102
106 غلط فہمی کا ازالہ 149 102
107 آخری بات 151 102
Flag Counter