تواس نے کہا کہ ’’میں نے عرب وعجم کے بادشاہوں کو دیکھا ہے، ان کے درباروں میں گیاہوں لیکن بخدا میں نے محمد(صلی اﷲ علیہ وسلم) کے ساتھیوں کو جتنا محمد کا فدائی دیکھا اس کی مثال مجھے کہیں نہ ملی، وہ تھوکتے ہیں توتھوک زمین پر گرنے نہیں پاتا، وضو کرتے ہیں تووضو کا پانی وہ اپنے ہاتھوں میں لے کراپنے منھ پر مل لیتے ہیں ۔‘‘(۱)
محبت و اطاعت کی مثالیں
حضرات صحابہ آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کے اولین مخاطب تھے، آپ کے تربیت یافتہ تھے، ان کے واسطے سے سارے عالم میں دین پھیلنا تھا، اس لیے اللہ تعالیٰ نے اس جماعت کو بھی منتخب بنایاتھا، اس جماعت کے دل ودماغ پرآنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کی محبت وعظمت کے جوگہرے نقوش ثبت ہوئے تھے اس کی مثال ملنی مشکل ہے، اسی محبت وعظمت کا نتیجہ تھا کہ اطاعت واتباع میں بھی وہ اپنی مثال آپ تھے، شراب کی حرمت سے پہلے ان میں ایک بڑی تعداد اس کی عادی تھی،لیکن جس لمحہ اس کی حرمت کا اعلان ہوا منھ سے لگے جام انھوں نے الٹ دیئے، مٹکے توڑدئیے گئے، مدینہ منورہ میں شراب بہہ رہی تھی۔(۲)
ایک صحابی ریشم کا لباس پہن کر حاضر خدمت ہوئے،آپؐ نے ناپسندیدگی ظاہرفرمائی اور اظہار کراہت کے لیے فرمایا کہ اس کو جاکرجلادو، وہ گھر گئے تنور کی آگ بھڑک رہی تھی، جاکر وہ اس میں ڈال دیا، دوبارہ آپ کی خدمت میں آئے تو آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وہ لباس تم نے کیا کیا؟ انھوں نے کہا کہ میں نے آگ میں جلادیا، آپ نے فرمایا کہ عورتوں کے لیے وہ حلال تھا وہ تم گھر میں دے دیتے، انھوں نے کہا کہ آپ کے فرمان کے بعد اس کی گنجائش ہی کہاں تھی کہ میں
------------------------------
(۱) صحیح بخاری، کتاب الشروط، باب الشروط فی الجہاد/۱۵
(۲) ابوداؤد، کتاب الاشربہ/۱۹۸