(غیبت کرنے والے کوغیبت سے روک کر) کررہا ہے تواللہ تعالیٰ ضرور اس کو جہنم سے خلاصی عطافرمائیں گے)۔
اللہ کی طرف سے یہ بدلہ اس کو اس کے عمل کے مطابق مل رہا ہے، وہ دوسرے کے گوشت پوست اوراس کے جسم کی حفاظت کررہا ہے، اللہ تعالیٰ اس کے جسم کی جہنم سے حفاظت فرمائیں گے۔
خیر کی کنجی
یہ تین وہ باطنی امراض ہیں جواندرہی اندرپنپتے رہتے ہیں اورکینسر کی طرح ایمان والے کی ہلاکت کا ذریعہ بن جاتے ہیں ، بدگمانی اس کا سب سے پہلا زینہ ہے اس کے نتیجہ میں تجسس اورغیبت کا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے، اوریہ سب چیزیں بے احتیاطی کی بنا پر پیدا ہوتی ہیں اسی لیے اخیر میں تقوی کی تاکید کی جارہی ہے ارشاد ہوتا ہے:
{وَاتَّقُوْا اللّٰہ َ}
’’اور اللہ سے ڈرو۔‘‘
یہ ہرخیر کی کنجی ہے، جس کے اندرتقویٰ کا مزاج بن گیا وہ دین کے سانچے میں ڈھل گیا، اس کے لیے نیک اعمال کا کرنا بھی آسان اوربرائیوں سے بچنا بھی آسان، اور تقویٰ پیدا ہوتا ہے نیک صحبت سے اسی لیے ایک جگہ ارشاد ربانی ہے : {یٰآ أَیُّھَا الَّذِیْنَ آمَنُوْا اتَّقُوْا اﷲ َ وَکُوْنُوْا مَعَ الصَّادِقِیْنَ}(۱) (اے ایمان والو! تقویٰ اختیارکرو اورسچوں کی صحبت اٹھائو۔)
توبہ وسیلۂ رحمت
آیت کا اختتام اللہ کے بندوں کے لیے مسک الختام ہے، جواب تک
------------------------------
(۱) سورۂ توبہ/۱۱۹