فیصلہ میں احتیاط
اسلام کا امتیاز
دوسرے تمام مذاہب وادیان میں یہ اسلام کا نمایاں امتیاز اوراس کی اہم ترین خصوصیت ہے کہ اس میں زندگی کے ہرشعبہ کے لیے رہنمائی موجود ہے، زندگی کا کوئی گوشہ ایسا نہیں ہے جوتشنہ رہ گیا ہواوراس میں تسکین قلب ونظر کا سامان نہ کیا گیاہو،انفرادی زندگی کے مسائل ہوں یا اجتماعی زندگی کی دشواریاں اورپیچیدگیاں ، ہرمشکل کا حل اسلام کی روشن اورپاکیزہ تعلیمات میں موجود ہے، اگراسلام کے ان معاشرتی مسائل وتعلیمات کو سماج میں برتا جائے تووہ سماج ظلم اورحق تلفیوں کے عالمی ماحول میں امن وآشتی کا ایسا گہوارہ بن سکتا ہے جوساری دنیا کے لیے نمونہ ہو،اورشاید دنیاکوآج ایسے ماحول کی سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
دوسروں کا لحاظ
اجتماعی زندگی ایک دوسرے پراعتماد کے ساتھ مربوط ہے اوریہ ایک انسانی ضرورت ہے، اس اعتماد کے نتائج اگرصرف اپنی ذات تک محدود ہیں توفیصلہ کرنے والا آزاد ہے، وہ غور کرکے کچھ بھی فیصلہ کرسکتا ہے، لیکن اگراس اعتماد کے نتائج متعدی ہیں اوراس کی وجہ سے دوسروں پر بھی اس کا اثرپڑرہا ہے تواس صورت میں فیصلہ کرنے والا آزاد نہیں ہے، وہ جب تک پوری تحقیق نہیں کرلیتا اورجس پراس نے اعتماد کیا ہے اس کی سچائی اورامانت داری جس کو اصطلاح میں ’’عدالت‘‘کہتے ہیں ظاہر نہیں