آخری پیغمبر حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم
ان تمام پیغمبروں میں آخری پیغمبر حضرت محمدمصطفی صلی اللہ علیہ وسلم کواللہ تعالیٰ نے رحمۃ للعالمین بنایا اورآپ کی رسالت کو مکانی اعتبار سے تمام عالم ہی کے لیے نہیں بلکہ کل عالموں کے لیے اورزمانی اعتبار سے قیامت تک کے لیے وسعت عطا فرمائی، اورسارے انسانوں کے لیے جوقیامت تک پیدا ہوتے رہیں گے آپ صلی اللہ علیہ کی ذات کونمونہ قرادیاگیا، اعلان ربانی ہے: {لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اﷲِ أُسْوَۃٌ حَسَنَــۃٌ} (۱)’’اورتمہارے لیے اللہ کے رسول (صلی اﷲ علیہ وسلم) کی ذات میں بہترین نمونہ موجود ہے۔‘‘
آپ صلی اﷲ علیہ وسلم پر یہ سلسلہ نبوت ختم کردیا گیا اوراعلان ہوگیا: {مَاکَانَ مُحَمَّدٌ أَبَا أَحَدٍ مِّن رِّجَالِکُمْ وَلٰکِن رَّسُوْلَ اﷲِ وَخَاتَمَ النّبِـیِّـیـْنَ}(۲) ’’تمہارے مردوں میں سے محمد(صلی اﷲ علیہ وسلم) کسی کے باپ نہیں ہیں لیکن وہ تواللہ کے رسول اورخاتم النبیین ہیں ۔‘‘
اسی طرح آپ کی شریعت کو بھی آخری اورمکمل شریعت بتایاگیا، اورصاف صاف کہہ دیاگیا کہ اسلام اپنی مکمل اوردائمی شکل میں آگیا، اب اس میں کمی بیشی کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی: {اَلْیَوْمَ أَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَرَضِیْتُ لَکُمُ الإِسْلاَمَ دِیْناً}(۳) ’’آج میں نے تمہارے لیے تمہارے دین کومکمل کردیا اورتم پر اپنی نعمت تمام کردی اور تمہارے لیے اسلام کو بطور دین کے پسند کرلیا۔‘‘
چونکہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کا اسوہ عالمی اوردائمی ہے اس لیے آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کوکمالات انبیاء کامجموعہ بنایاگیا اور وہ عظمت بخشی گئی جوکسی کو نہ حاصل ہوسکی
------------------------------
(۱) سورۂ احزاب/۲۱ (۲) سورۂ احزاب/۴۰ (۳) سورۂ مائدہ/۳