صلاح واصلاح کا اسلامی نظام
عالمگیر فساد
صلاح واصلاح کا جو عالمی نظام اسلام نے پیش کیا ہے، اگر اس کو دنیا اختیار کرلے تو فساد و افساد کے عالمگیر ماحول میں تبدیلی لائی جاسکتی ہے، سیلاب جتنا تیز ہوباندھ اس کی شدت کو دیکھ کر باندھا جاتاہے، آج پوری دنیا جس طرح کرپشن کا شکار ہے، اتنے وسیع پیمانہ پر شاید ہی کبھی بگاڑ پھیلا ہو، قرآن مجید نے اس کی وجہ بھی بیان کردی ہے: {ظَھَرَ الْفَسَادُ فِی الْبَرِّ وَالْبَحْرِ بِمَا کَسَبَتْ أَیْدِی النَّاسِ}(۱) (خشکی اور تری میں بگاڑ پھیل گیا ہے، لوگوں کے کرتوتوں کی وجہ سے۔)
اعمال کی خاصیتیں
اللہ تعالیٰ نے جس طرح اشیاء میں خواص رکھے ہیں ، اسی طرح اعمال میں بھی خواص رکھے ہیں ، حدیثوں میں اس کی تفصیلات موجود ہیں ، گانے بجانے اور فحاشی کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کے بعد زلزلوں اور طوفانوں کی کثرت ہوتی ہے، زمانہ اس کا گواہ ہے، دنیا میں آج فحاشی اور گانے بجانے کو جس طرح ایک فن کی شکل دے دی گئی ہے اور اس کو تعلیم کا اہم جزء بنا دیا گیا ہے، شاید پہلے اس کا تصور بھی نہ کیا گیا ہوگا، اس کا نتیجہ یہ ہے کہ مختلف ملکوں میں زلزلوں اور طوفانوں کا ایک تسلسل سا معلوم ہوتا ہے۔
------------------------------
(۱) سورۂ روم/۴۱