دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
ہے، فی گھر ایک آدمی نکالا جانا یہ نئی تحریک ہے، اس میں سب سے آگے رہو، اگرانشاء اللہ تم نے اس میں جم کے کوشش کی اللہ کی نصرت سے ضرور کامیاب ہوگے ،ا ور پھر دوسروں کو بھی رغبت ہوگی اور پھر وہ بھی ا س میں کو شش کریں گے، اور ان کے ثواب میں تم شریک رہو گے، میرے کہنے کو غنیمت سمجھو، بھلی بات کہنے والے ملتے نہیں ہیں ، دیکھو بھلے کام میں کوشش کر لو، مرنے کے بعد کوشش کا موقعہ نہیں ملے گا، اور تمنا ئیں ہوں گی۔ فقط والسلام ۔ (مکاتیب مولانا محمد الیاس صاحبؒ ص ۱۳۴) فائدہ:یہ حدیث پاک کا مضمون ہے کہ طلبِ علم کے لئے جو گھر سے نکلتا ہے وہ اللہ کے راستے میں ہوتا ہے اور فرشتے اس کے لئے اپنے پر بچھاتے ہیں ۔ رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا :’’من خرج فی طلب العلم فھو فی سبیل اللہ حتی یرجع‘ (ترمذی،مشکوٰۃ،۳۴ کتاب العلم) ترجمہ:جو شخص علمِ دین کی طلب میں نکلا وہ اللہ کے راستہ میں ہے جب تک واپس نہ آجائے۔نیز ایک حدیث پاک میں آپ نے ارشادفرمایا : اِنَّ الْمَلٰئِکَۃَ لَتَضَعُ اَجْنِحَتَھَارِضاً لِطَالِبِ الْعِلْمِ (ترمذی،مشکوٰۃ،۳۴ کتاب العلم) یعنی طالب علم کی رضا کے لئے فرشتے اپنا پر بچھادیتے ہیں ۔ احکام ومسائل کا علم حاصل کرنے والے نیز دیگر علومِ شرعیہ حاصل کرنے والے تو اس فضیلت کے مستحق یقینا ہیں ہی کیونکہ علم دین حاصل کرنے کے لئے اپنے گھروں سے نکلتے ہیں ،اللہ کے راستہ میں جماعت میں نکلنے میں بھی چونکہ طلبِ علم ہوتا ہے ،گو محدود پیمانہ پریعنی فضائل کا علم حاصل ہوتا ہے ، اسلئے یہ فضیلت ان شاء اللہ ان کو بھی حاصل ہوگی ، اور طلب علم میں نکلنے والوں کے جو فضائل حدیثوں میں آئے ہیں ، ان شاء اللہ ان کو بھی حاصل ہوں گے،اسی لئے حضرت مولانا الیاس ؒ نے فرمایا :اس کام میں نکلنے والوں کے قدم فرشتوں کے پروں پر پڑتے ہیں ، واللہ اعلم۔