دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
(۶) دعاسے راحت قلب ضرور حاصل ہوتی ہے، میں اس پر حلف کرسکتا ہوں (یعنی قسم کھاسکتا ہوں )، نیز حق تعالیٰ کا ارشاد ہے: الاَ بِذِکْرِ اللّٰہِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوْبِ (کہ ذکر اور دعاسے دل کواطمینان ضرور حاصل ہوتا ہے)علاوہ قوت قلب کے اس میں ایک نفع یہ ہے کہ یہ شخص حق تعالیٰ کے یہاں معذور سمجھا جائے گا، کیوں کہ جب اس سے سوال ہوگا کہ تم نے حق کا اتباع کیوں نہیں کیا؟ یہ کہہ دے گا کہ میں نے طلب حق کے لئے بہت سعی(کوشش) کی اور اللہ تعالیٰ تو ایک ہی تھے میں نے ان سے بھی عرض کردیا تھا کہ مجھ پر حق واضح کردیا جائے، اب میں دوسراہادی کہاں سے لاتا، اور یہ بات میں نے علی سبیل التنزیل کہی ہے کہ اگر دعا کے بعد بھی حق واضح نہ ہوا تو قلب کو قوت تو حاصل ہوگی اور خداکے یہاں معذور تو ہوجائے گا، ورنہ عادت اللہ یہی ہے کہ جو شخص دل سے دعا کرتا ہے حق اس پر واضح ہوہی جاتا ہے اس کے خلاف ہوتا ہی نہیں پس دعا کو ہر گز ترک نہ کیا جائے۔ (وعظ الارتیاب والاغتیاب ملحقہ اصلاح اعمال ص۵۱۰)تمت