دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
دونوں کے حالات پر غور کرے اس کے نزدیک جو متقی اور پرہیز گار زیادہ ثابت ہو اس کے فتوے کو ترجیح دے اور اسی پر عمل کرے، مگر یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ محض ایک نظر میں سرسری طور پر دیکھنے سے یہ بات نہیں معلوم ہوسکتی، اس کے لئے ضرورت ہے کہ کم از کم ایک ایک ہفتہ دونوں کے پاس بالکل خالی الذہن ہوکر رہو، نہ ان کے معتقد بنو نہ مخالف، بلکہ منصفانہ نظرسے دونوں کو دیکھتے رہو، اور سفروحضر ، خلوت وجلوت میں ، ان کے حالات میں غورکرتے رہو، اس میں اگر دیر لگے تو کچھ مضائقہ نہیں ، تم عنداللہ ماجور (مستحق اجروثواب) ہوگے، اتنے غورکے بعد ضرور تم پر حق واضح ہوجائے گا، طالب صادق کی تائید حق تعالیٰ کی طرف سے ہوتی ہے۔ (۳) اور اگر بالفرض تلاش سے بھی فیصلہ نہ ہو اور کسی فریق کی ترجیح سمجھ میں نہ آئے اور تمہارے نزدیک دونوں علم وتقویٰ میں برابر ثابت ہوں تو اس صورت میں جس طرف دل گواہی دے اس طرف ہوجاؤ، بس جو کام تمہارے کرنے کا تھا تم کرچکے اب اگر غلطی بھی رہی تو تم معذور ہو۔ اس بات کو میں پھر دوہرائے دیتا ہوں کہ اس طریق کے ہر جز میں اس کا اہتمام ضروری ہے کہ محض طلب حق اور للہیت رہے، نفسانیت وغرض اور ضد نہ آنے پائے، یہ ممکن نہیں کہ اس طرح کوئی تلاش حق کرے اور اس کو حق نہ ملے حق تو بہت واضح چیز ہے وہ کسی طرح چھپ ہی نہیں سکتا۔ (وعظ الصالحون ملحقہ اصلاح اعمال ص ۱۴۷،۱۴۸) (۴) پہلے اس کی تحقیق کرلو کہ دونوں (طرف) علماء حقانی ہیں یا نہیں ، جب تحقیق ہوجائے کہ دونوں حقانی ہیں تو اب دونوں کی اتباع میں گنجائش ہے جس کی بھی موافقت کرلی جائے گی، تعمیل حکم ہوجائے گی، اور وہ موجب رضائے خداہوگی، اب آپ کہیں گے کہ ہم یہ کیسے تحقیق کریں کہ کون علماء حقانی ہیں ؟ اس کے لئے میں بہت مختصر طریقہ بتلاتا