ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
جاہل پیر کے پاس نہ جاتا ـ فرمایا کہ ایسے بدفہم شخص کو بیعت کر لینے سے بھی نفع نہ ہوتا ، کیونکہ وہ بعد بیعت کے بھی کچھ رنگ لاتا ـ طبیعت کے خلاف تعلیم ملفوظ (77) فرمایا کہ اکثر جگہ مریدوں کو خواہ مخواہ ان کی خاصیت طبیعت کے خلاف ایک ہی سی تعلیم میں مشغول رکھتے ہیں اور گھوںٹے جاتے ہیں جس سے مرید کو سخت تعب ہوتا ہے ـ ہمارے حاجی صاحب کے یہاں اس کی کوئی پابندی نہیں ـ جس طرف سالک کی طبیعت جاوے اسی طرف اس کو لگا دیتے ہیں ( بشرطیکہ حدود سے تجاوز نہ کرے) تاکہ انقباض نہ ہو ـ کیونکہ فرمایا کرتے تھے کہ جمعیت بڑی چیز ہے ـ جس طرح گھوڑا اگر ایک طرف چراگاہ میں چرنے نہیں جاتا تو دوسری طرف سہی ، کیونکہ آخر اس طرف بھی تو چراگاہ ہی ہے ـ جس طرف چاہے چرے لیکن رہے چراگاہ ہی میں ـ یہ ضروری نہیں کہ خواہ مخواہ اس کو ایک ہی طرف چرنے کے لئے مجبور کیا جاوے ـ بلکہ یہ مضر ہے ـ سالک کی طبیعت جس میں زیادہ لگے اسی میں اس کو مشغولرہنے کی اجازت دی جاوے ، خواہ مخواہ تنگی ڈالنی نہیں چاہئے ، سہولت مدنظر رہے ـ ایک بار احقر نے عرض کیا کہ میری طبیعت پابندی سے بھاگتی ہے مطلق العنان رہنا چاہتی ہے ـ فرمایا جی نہیں ، مطلق العنان رہنا نہیں چاہتی کہ یہ تو برا ہے ، بلکہ یہ چاہتی ہے کہ لمبی ڈور ہو ـ ہدیہ لینے میں تحقیق ملفوظ (78) ایک کاشتکار پٹٰی ملحقہ تھانہ بھون مسمی مساوی کا کچھ گڑ ہدیہ لایا ـ حضرت نے فرمایا کہ مساوی میں تو موروثی زمین کی بہت کثرت ہے ـ اس نے کہا کہ یہ گڑ موروثی کا نہیں اور یہ بھی کہا کہ جو کھیت موروثی کا ہے اس میں ایکہہ نہیں ـ حضرت نے فرمایا کہ پیدا وار تو سب ملی جلی ہوتی ہے ـ اس نے کہا کہ نہیں علیحجدہ علیحدہ ہے ـ پھر بعد کو وہ شخص یہ کہنے لگا کہ میرے چاس موروثی کوئی کھیت نہیں ـ حضرت نے فرمایا کہ ابھی ابھی تم خود اقرار کر چکے ہو کہ جو کھیت موروثی ہے اس ایکھ نہیں ـ اب کیسے یقین کر لوں کہ کوئی کھیت مورثی کانہیں ـ اجیہم ایسے متقی تو کہاں ہیں کہ دور تک کی تحقیق کریں ـ لیکن اس طرح بھی آنکھیں نہیں بند کی جاتیں ـ بھائی دیکھ کر و مکھی نہیں جاتی ـ پھر عام خطاب کے طور پر فرمایا کہ ایک تو یہ بات ہے کہ دل میں شبہ پڑ گیا ،