ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
حضرت اب تو امید بالکل منقطع ہو چکی تھی کیونکہ میں کھانا حسب ارشاد واپس لے جا چکا تھا اب تو نفس کو اس کا انتظار مطلق باقی نہ رہا تھا اب قبول فرما لیا جاوے ـ شاہ صاحب یہ سن کر بے حد خوش ہوئے اور بہت دعائیں دیں اس پر فرمایا کہ جو واقعی خدمت کرنا چاہے اس کے لئے سو طریقے ہیں پھر کھانا قبول فرما لیا اور یہ بھی فرمایا کہ بزرگوں کی خدمت کے لئے بھی بڑی عقل کی ضرورت ہے ہر شخص کا کام نہیں ـ 7/ جمادی الاولی 1333ھ دوسروں کے ذکر سے غفلت ملفوظ (133) احقر سہ دری کے قریب کے حجرہ میں مقیم ہے کچھ ذکر جہر باقی تھا حضرت قیلولہ کے واسطے سہ دری میں آرام فرما رہے تھے احقر نے دریافت کیا کہ ذکر سے نیند میں تو خلل نہ آئے گا ارشاد فرمایا کہ جی کچھ بھی نہیں بعضوں کی آواز ذرا کرخت ہوتی ہے آپ شوق سے ذکر کیجئے بلکہ مجھ کو تو ذکر سے اور بھی نیند آتی ہے یعنی یہ عجیب بات ہے کہ ذکر سے غفلت پیدا ہوتی ہے ـ مجذوب کے متعلق ایک نکتہ ملفوظ (134) فرمایا کہ لوگ مجذوبوں کے پیچھے بہت پڑے رہتے ہیں اور بہت معتقد ہوتے ہیں اور ہر مجنون کو مجذوب سمجھنے لگے ہیں تو یہ ضروری نہیں کہ ہر مجون مجذوب ہی ہو دوسرے اس کے متعلق میں ایک نکتہ یاد رکھنے کے قابل بتلائے دیتا ہوں وہ یہ کہ مجذوب جو کچھ کہتے ہیں وہ کشف سے کہتے ہیں یعنی جو ہونے والا ہوتا ہے وہی ان کی زبان سے نکلتا ہے چنانچہ اگر وہ نہ بھی کہتے تب بھی وہی ہوتا کوئی کام ان کے کہنے سے نہیں ہوتا بلکہ ان کا کہنا خود اس کام ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے ہونے کا سبب کہنا نہیں بلکہ کہنے کا سبب ہوتا ہے ـ ان کی مثال ایسی ہے جیسے تار بابو کے پاس آ جاتے ہیں وہ کھٹکا سن کر ان کو بعینہ ترجمہ کر کے لے لیتا ہے پھر تقسیم کر دیتا ہے وہ خود اس میں کچھ رد و بدل نہیں کر سکتا جیسا تار دینے والے نے تار دیا اس نے ویسا ہی لے لیا پھر اسی کے مطابق ترجمہ کر کے لوگوں کو تقسیم کر دیا اگر کوئی بے وقوف تار بابو کی خوشامد کرے اور مٹھائیوں کے دونے لا لا کر اس سے پوچھے تب بھی وہ تار کے