ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
کرے اور کام میں مشغول رہے تو پھر میں کون ہوتا ہوں توجہ نہ کرنے والا ـ حق تعالی خود زبردستی مجھ کو متوجہ کریں گے ـ پھر فرمایا کہ اب تو لوگ میری کتابوں سے نفع اٹھاویں ، بحالت بے تو جہی یہاں آ نے میں نفع نہیں ـ یہ سب باتیں انہیں صاحب مذکور بالا کے سنانے کے لئے فرمائی تھیں ـ تسخیر و مقبولیت عنداللہ میں فرق ملفوظ (25) فرمایا کہ تسخیر اور مقبولیت عنداللہ میں یہ فرق ہے کہ جو عملیات وغیرہ سے تسخیر کی جاتی ہے اس کا اثر فوری دیرپا نہیں ہوتا ـ اور مقبولیت عنداللہ کا اثر روزبروز گہرا ہوتا جاتا ہے اور کسی قابل نہیں ہوتا جیسے ایک تو ملمع ہوتا ہے کہ شروع شروع میں گو اصلی کندن سے بھی زیادہ اس میں آب و تاب ہوتی ہے لیکن کچھ دن کے بعد جب جھول اتر جاتا ہے تو پھر وہی تانبہ کا تاجبہ - بر خلاف اس کے جو تابنہ کیمیا کے ذریعہ سے سونا بن جاتا ہے اس کے جگر تک اثر پہنچ جاتا ہے اور اس کے سونے ہونے کی خاصیت کبھی زائل نہیں ہوتی ـ مردوں کا عشق حرام در حرام ہے ملفوظ (26) فرمایا کہ عورتوں کا عشق خواہ حرام ہو لیکن وجدلنا اس کی ظلمت میں پھر ایک قسم کی کمی ہوتی ہے بخلاف مردوں کے عشق کے کہ اس میں ظلمت شدید ہوتی ہے کیونکہ عورتیں گو نا محرم ہوں لیکن کسی حال میں کسی شخص کے لئے تو محل تمتع ہیں ـ مرد تو کسی حال میں کسی شخص کے لئے محل تمتع فطرتا ہیں ہی نہیں ـ جیسے ایک توتہ خانہ کی تاریکی ہے کہ اس کی ظلمت میں بھی ایک قسم کی کمی ہے ، کیونکہ اس کی ظلمت ظلمت محضہ تو نہیں ایک عارض خاص کی وجہ سے ظلمت ہے ـ اور ایک تاریکی ہوتی ہے اندھیری رات کی ، جس کی ظلمت ذاتی ہے ـ نورانیت کی صفت اس کی ذات ہی میں نہیں ـ تو گویا عشق زناں تو مشابہ تہ خانہ کی تاریکی کے ہے اور عشق مرداں مشابہ اندھیری رات کی تاریکی کے ـ گو دونوں حرام ہیں لیکن مردوں کا عشق حرام اور حرام اور گو در گو ، کیونکہ حلت کا وہاں گزر ہی نہیں ـ عورتیں فی نفسہ تو محل حلت ہیں گو عارض کی وجہ سے وہ حلت ثابت نہ ہو ـ