ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
ہے ـ دیکھیں تو کہاں تک وسوسے ڈالتا ہے ـ ہمت کے ساتھ مقابلہ کے لئے تیار ہو جائے ـ پھر خود ہی شیطان عاجز ہو جاوے گا اور وسوسے ڈالنے چھوڑ دے گا ـ اہل باطن کو کلام اللہ اور حدیث شریف میں صاف فرق محسوس ہوتا ہے ملفوظ (61) فرمایا کہ اہل ذوق کو کلام اللہ میں اور حدیث شریف میں صاف فرق محسوس ہوتا ہے - اللہ کے کلام میں ایک خاص شوکت اور صولت ہے اور صاف معلوم ہوتا ہے کہ جس کا یہ کلام ہے وہ کسی سے دبتا یا ڈرتا نہیں ـ جس وقت جو بات چاہی کہہ ڈالی ـ برخلاف اس کے حدیث شریف میں بشری عجز کی شان بھی پائی جاتی ہے ـ باطنی حالت ظاہر کرنے پرتنبیہ ملفوظ (62) ایک صاحب نے اپنا کوئی حال باطنی کسی پر ظاہر کر دیا تھا ـ حضرت کو خبر ہو گئی ـ بعد ظہر اتفاقا وہ حضرت کے پاس ہو کر گزرے ـ تنبیہ کے لہجے میں چپکے سے فرمایا کہ شرم نہ آئی ، اپنی بیوی کو غیر کی بغل میں دینا کسی کو گوارا ہو سکتا ہے ـ بعد کو انہیں صاحب نے حسب معمول بعد عصر کے بغرض عرض حال پرچہ دینا چاہا لیکن حضرت نے نہیں لیا ـ نہایت تندی کے لہجہ میں دیر تک عبدیت پر نہایت مؤثر تقریر فرماتے رہے ، جس سے ایک شخص پر تو حال طاری ہو گیا ـ فرمایا کہ جناب اب تو آپ کامل ہو گئے ہیں ـ میں کاملین کی اصلاح کرنے کا اہل نہیں اب آپ کسی اور جگہ تشریف لے جائیے ، میں آپ کی اصلاح نہیں کر سکتا ـ پھر حضرت نے ان کا اسباب باہر نکلوا کر رکھ دیا اور خانقاہ سے نکل جانے کا حکم دے دیا ـ اس پر وہ صاحب دھاڑیں مار مار کر رونے لگے ـ حضرت نے فرمایا کہ لوگ کشف کو بڑا کمال سمجھتے ہیں - حالانکہ یہ کوئی چیز نہیں ـ اس کو قرب میں کچھ بھی دخل نہیں ـ بعضوں کو اس سے فطری مناسبت ہوتی ہے بعضوں کو نہیں ـ جیسے بعضوں کی نظر پیدائشی طور پر دور بین ہوتی ہے بعضوں کی نزدیک بین ـ پھر سقاوہ کی طرف اشارہ کر کے فرمایا کہ ایک شخص کی نظر تو صرف سقاوہ ہی تک ہینچتی ہے اور ایک کی باہر سڑک تک تو کیا جس کی نظر سڑک تک پہنچتی ہے وہ زیادہ مقرب ہو گیا ، یہ تو محض نظر کی قسمیں ہیں ـ اس کو قرب سے کیا