ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
8 جمادی الاولی 1333ھ بے تمیزی سے دوسرے کو الجھن ہوتی ہے ملفوظ (122) ناک میں ایک دانہ نکلنے سے اتفاقا تکلیف ہو گئی ـ اسی دوران میں ایک طالب علم نے عرض کیا کہ میرے آدھے سر میں درد ہے ـ بس اتنا کہہ کر گویا بات ختم کر دی ـ مزاج میں حضرت نے فرمایا کہ بھائی میرے ناک میں درد تمہارے سر میں درد ـ درد والا درد والے کا کیا علاج کرے ؟ اس کے بعد اس طالب نے کہا کہ ڈھیلا لایا ہوں ، پڑھ دیجئے ـ حضرت نے شکایت کے لہجہ میں فرمایا کہ پہلے پوری بات کیوں نہیں کہی تھی ، پریشان کر کے اور فہم غرض کے فکر میں ڈال کر اب آپ تتمہ ارشاد فرماتے ہیں ـ آدھی بات تو پہلے کہی اور آدھی بات جب جواب دے چکے تب کہی بھلا پریشان کرنے سے کیا فائدہ نکلا ـ پھر فرمایا کہ خدا جانے لوگوں کو کیا ہو گیا ہے ـ رات دن یہی باتیں سنتے ہیں ـ پھر بھی کچھ خیال نہیں ـ پھر اس طالب سے کہا کہ خبردار کبھی ادھوری بات نہ کہو ـ پہلے ہی پوری بات کہہ دینی چاہئے تھی کہ سر میں درد ہے ـ ڈھیلا لایا ہوں ، پڑھ دو ـ بے حسی بے تمیزی سے دوسرے کو الجھن ہوتی ہے ـ ناک بڑھ جانا عزت ہی کی بات ہے ملفوظ (123) ناک میں ورم ہو گیا ہے جس سے سخت تکلیف ہے - مزاج پر سی پر مزاح میں فرمایا کہ تکلیف ہے ، انشاء اللہ جاتی رہے گی ـ کیا نقصان ہے ناک کچھ بڑھ ہی گئی ہے ، کم تو کچھ ہوئی نہیں - ناک بڑھ جانا عزت ہی کی بات ہے ـ بیماری خوش اخلاق بنا دیتی ہے ملفوظ (124) فرمایا کہ الحمداللہ میری اس بمیاری سے کام کا کچھ حرج نہیں کیونکہ ضروری الوقت کام سے بفضلہ فارغ ہو چکا تھا ـ اگر کام کا حرج ہوتا تو طبیعت ادھر اٹکی رہتی ـ اب بحمداللہ طبیعت پر کوئی بار نہیں ہے ـ یہ بھی حق تعالی کا انعام ہے ـ پھر فرمایا کہ بیماری میں اگر حق تعالی ایک تکلیف