ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
مشغول رکھا اب یہ کہ ناک کی تکلیف میں مشغول رہو ـ احقر نے عرض کیا کہ اب حضور کوئی اور کام سوچ لیں ـ فرمایا کہ یہ بھی منجانب اللہ ہی ہوتا ہے ـ پھر فرمایا کہ اس نیت سے کام کرنا کہ صحت اچھی رہے یہ تو بڑی بے ادبی ہے ممکن ہے کہ اس وقت کے اعتبار سے یہی حالت بہتر ہو ممکن کیا بلکہ ہے ہی بہتر ـ مولانا فرماتے ہیں ؎ آدمی اندر بلا بہتر بود ،، اور یہ کسی قدر اللہ تعالی کی رحمت ہے کہ پریشانی نہیں ـ تکلیف تو پریشانی سے ہوتی ہے ورنہ کچھ بھی تکلیف نہیں ـ اللہ تعالی کا احسان ہے کہ پریشانی بالکل بھی نہیں ـ اگر پریشانی دے دیتے تو کیسی تکلیف ہوتی ـ یہ اللہ تعالی کی بڑی رحمت ہے ـ ؎ درد از یار ست و درماں نیز ہم یہ سکون ہی درماں ہے بلکہ درماں سے بھی بڑھ کر ـ پھر دوسرا مصرعہ پڑھا : دل فدائے اوشد و جاں نیز ہم : نو عمر مولوی صاحب کی اصلاح ملفوظ (119) ایک نو عمر مولوی صاحب دوپہر کی گاڑی سے آ ئے ـ حضرت سہ دری میں پردے چھڑوا کر قیلولہ کے لئے آرام فرما رہے تھے ـ انہوں نے اول تو پردہ میں جھانک کر دیکھا ـ پھر اندر آ کر پیر دبانے لگے ـ حضرت نے اس طالب علم سے جو پہلے سے پیر دبا رہا تھا کہا کہ ان سے کہہ دو کہ تم نئے آدمی ہو تو نئے آدمی کو پیر دبانے کی اجازت نہیں ـ بعد نماز ظہر حضرت حسب معمول سر دری میں تشریف لا کر بیٹھے اور ملنے والے بھی آ کر بیٹھ گئے ـ اس وقت حضرت نے ان مولوی صاحب سے خطاب فرمایا کہ مولانا آپ کو دو تین مسئلے بتلانے ہیں کہ جن کے نہ جاننے کی وجہ سے آپ سے غلطیاں ہو سکتی ہیں ـ بلکہ ہوئی ہیں ـ اول مجھے آپ یہ بتلائیے کہ مسئلہ استیذان کو آپ نے زنانہ مکان کے ساتھ ہی خاص سمجھ رکھا ہے یا مردانہ مکان سے بھی جب خلوت ہو متعلق سمجھتے ہیں ؟ مولوی صاحب نے جواب دیا کہ دونوں سے متعلق ہے ـ پھر فرمایا کہ اچھا ایک مقدمہ تو یہ ہوا ـ دوسرے میں یہ پوچھتا ہوں کہ مکان کے اندر جھانک کر دیکھنا نص حدیث بمنزلہ اس کے اندر داخل ہونے کے ہے یا نہیں ـ اس سے مولوی صاحب نے نا واقفی فرمایا کہ آپ نے حدیث