ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
عام مرض ہے کہ تنقیص انبیاء سے باک نہیں کرتے یہی معاملہ معجزات کے مضمون میں بھی کرتے ہیں ایک شعر کسی نے کہا ہے ؎ موسی زہوش بہ یک پر تو صفات تو عین ذات مے نگری در تبسمے یہ شاعر صاحب حضور کے ساتھ گئے تھے جو ان کو معلوم ہو گیا کہ حضور نے ذات ہی کا مشاہدہ کیا تھا ـ میں ایک ایسے محققوں سے کہا کرتا ہوں کہ تم اپنے وجدان کی طرف رجوع کرو کہ اگر تم ایسی مجلس میں ہو کہ جہاں سارے انبیاء ہوں کیا تم وہاں بھی یہ جرات کر سکتے ہو بلکہ خالی حضور کے سامنے بھی نہیں کہہ سکتے نا گوار نہ ہو اور اوروں کے سامنے تو کیا کر سکتے ہو ـ حجاز میں خلفت نبویؐ کی حکمت ملفوظ (140) فرمایا کہ حق تعالی نے حضور کو ایسوں میں مبعوث فرمایا جو سب سے کم سمجھے جاتے تھے ایسے ملک میں پیدا فرمایا جہاں کچھ نہیں تھا کشمیر میں حج ہوتا تو مخالفین کا یہ بھی شبہ ہوتا کہ بھائی جائے ہیں سیر سپاٹے کے لئے لیکن حجاز میں کیا رکھا ہے ـ اہل بدت کی طرف سے تنقیص انبیاء علیہ السلام ملفوظ (141) فرمایا کہ اہل بدعت کو تنقیص انبیاء کے وقت یہ خیال نہیں آتا اور انبیاء بھی تو حضور کے بھائی ہی ہیں حصوص حضرت یوسف علیہ السلام اور حضرت عیسی علیہ السلام کی شان میں تو بہت ہی گستاخانہ کلمات کہتے ہیں ؎ بر آسماں چہارم مسیح بیمار ست تبسم تو برائے علاج درکار ست اور غضب کرتے ہیں کہ اللہ تعالی تک بھی پہنچتے ہیں یہاں ایک شعر بطور نقل کے پڑھا ہے ؎ طواف کعبہ مشتاق زیارت کو بہانہ ہے کوئی ڈھب چاہیے آخر رقیبوں کی خوشامد کا نعوذ باللہ منہ