ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
ملفوظ (6) حضرت عمر کا رعب اور فراست فرمایا کہ حضرت عمر کا باوجود نہایت مسکینی حالت میں رہنے کے اس قدر رعب تھا کہ ایک مرتبہ راہ میں تشریف لئے جا رہے تھے اور ساتھ ہی بہت سے لوگ تھے ـ کسی ضرورت سے پیچھے مڑ کر دیکھا تو جتنے آدمی پیچھے تھے سب گھٹنوں کے بل گر گئے ـ ہوشمندی اور فراست اس درجہ بڑھی ہوئی تھی کہ ایک مرتبہ مال غنیمت کے انٹ تقسیم فرما رہے تھے ـ ایک ایک اونٹ دو دو آدمیوں کے حصہ میں دیا جا رہا تھا ـ ایک شخص نے آ کر مانگا کہ احملنی وسحیما علی بعیر واحد یعنی یا امیری المومنین میرے اور سحیم کے لئے ایک اوںٹ دیجئے ـ لفظ سحیم کے معنی مشک کے بھی ہیں اور آدمی کا نام بھی ہوتا تھا ـ فورا بانٹتے بانٹتے حضرت عمر رکے اور فرمایا قسم دے کر پوچھتا ہوں کہ تیری مراد سحیم سے مشک ہے ـ عرض کیا کہ حضرت ہے تو یہی بات ـ فرمایا کہ تو دھوکا دے کر تنہا ایک اونٹ لینا چاہتا ہے ـ جا کوئی اپنا ساتھی لے کر آ تب اونٹ ملے گا ـ بھلا کیا ٹھکانی ہے فراست اور ہوشمندی کا ـ اس قدر مجمع میں اور ایسی گڑبڑ میں بھی کیسا پہچان لیا ، ہر وقت با ہوش رہتے تھے ـ ملفوظ (7) حضرت عثمان غنی کا صبر حضرت عثمان غنی کی شہادت کا واقعہ بیان فرمایا کہ حضرت نے فتنہ کو اور مسلمانوں کی پریشانی ک گوارا نہیں کیا بلکہ اپنے قتل کو گوارا فرمایا ـ ملفوظ (8) جبر و اختیار کے بارے میں حضرت علی کی تعلیم فرمایا کہ ایک شخص نے حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے مسئلہ جبر و اختیار کا دریافت کیا ـ فرمایا کہ ایک پیر اٹھا کر کھڑا ہو جا ـ اس نے ایک پیر اٹھا لیا ـ پھر فرمایا کہ دوسرا پیر بھی اٹھا لے ـ بھلا دوسرا پیر کس طرح اٹھ سکتا تھا ـ اس نے عرض کیا کہ حضرت دوسرا پیر تو نہیں اٹھ سکتا ـ فرمایا کہ بس یہی کیفیت بندہ کے اختیار کی ہے کہ اتنا تو اختیار ہے اور اتنا اختیار نہیں ـ نہ پورا مختار ہے نہ پورا مجبور ـ سبحان اللہ ! کس خوبی اور آسانی سے اس نازک مسئلہ کو ذہن نشین فرما دیا ـ صحابہ کے علوم کی یہ حالت تھی ـ