ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
سے یہ شخص مجھ سے افضل ہو یا یہ سوچے کہ اعتبار خاتمہ کا ہے ـ کیا خبر کہ کس کا خاتمہ کیسا ہو ـ اس پر جناب مولانا عاشق الہی صاحب نے عرض کیا کہ جب یہ خیال ہوگا تو پھر غصہ ہی کیوں رہے گا ، فرونہ ہو جائے گا ـ فرمایا کہ جی فرو کیسے ہو جائے گا جبکہ اس کا سبب موجود ہے جس سے وہ غصہ پیدا ہوا تھا ـ اس خیال سے غصہ فرو نہیں ہوتا ، جیسا کہ مشاہدہ ہے ، تجربہ کر کے دیکھ لیجئے ، البتہ دوسرے کی تحقیر قلب سے نکل جاتی ہے ـ خواب کی بات پر کوئی حکم نہیں لگایا جا سکتا ملفوظ (106) ایک نو مسلم صاحب نے خواب میں اپنے والد کو نماز پڑھتے ہوئے دیکھنا بیان کیا ، حالانکہ وہ بظاہرہ اسلام نہیں لائے تھے ـ انہوں نے عرض کیا کہ مولوی اصغر حسین نے اس خواب کی بابت فرمایا ہے کہ ممکن ہے کہ وہ دل میں اسلام لائے ہوں لیکن اپنا اسلام ظاہر کرنے کی ہمت نہ ہوئی ہو ـ نو مسلم صاحب نے حضرت سے دریافت کیا کہ اس سے میرے لئے اپنے والد کی بابت کوئی خاص حکم و دعاء و استغفار وغیرہ کا تو نہیں ثابت ہوتا ـ فرمایا کہ جی آپ کے لئے اس سے کچھ بھی ثابت نہیں ہوتا ـ بالخصوص خواب کی بات پر کوئی حکم کیسے ثابت ہو سکتا ہے ـ خواب میں جو نظر آتا ہے وہ ایک قسم کا ظل ہوتا ہے جس کا واقعہ اکثر محتاج تعبیر ہوتا ہے ـ پھر فرمایا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ یا حضرت علی کے زمانہ میں ایک صاحب تشریف لائے اور ایک دوسرے شخص کو بھی ساتھ لائے اور عرض کیا کہ یا امیرالمومینین ! اس کے اوپر حد جاری فرمائی جاوے ـ حضرت نے فرمایا کہ خواب کے زنا پر کہیں حد کا حکم دیا جا سکتا ہے ـ اس نے عرض کیا کہ حضرت اس نے زنا کا اقرار کیا ہے ـ اس سے میری سخت توہین ہوئی ہے ، اس کو ضرور سزا ملنی چاہئے ـ حضرت نے فرمایا کہ اچھا اس کو دھوپ میں کھڑا کر دو اور جلاد کو حکم دیا کہ اس کے سایہ پر سو درے لگا دیوے ، کیونکہ خود اس شخص نے تو زنا کیا نہیں ہے ، اس کے وجود ظلی نے اس کا ارتکاب کیا ہے ـ چنانچہ اس کے سایہ کو جو اس کا وجود ظلی ہے درے لگا دیئے گئے ـ پھر فرمایا کہ سبحان اللہ ! خلفائے اسلام بڑے زیرک اور عاقل ہوئے ہیں ـ تصنیف کی قدر ملفوظ (107) ایک کمیاب کتاب جس کا حوالہ مںثوی شریف کے کسی حاشیہ میں تھا حل مقام کے لئے