ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
مکان سے کرایہ لے لیا جاوے ـ مدرسہ کی چیز وقف ہے ـ حافظ صاحب نے عرض کیا کہ مدرسہ کے کام کے لئے بھی تو اور جگہ سے چیزیں عاریتا لے لی جاتی ہیں ـ فرمایا کہ یہ ان لوگوں کا تبرع ہے ، ان کو اختیار ہے کہ وہ نہ دیا کریں ـ لیکن مدرسہ کی چیزیں وقف ہیں ، میں ان کا اس طرح استعمال نا جائز سمجھتا ہوں ـ حضرت کے یہاں ایسی باتوں کا نہایت درجہ اہتمام ہے ـ وعظ میں مسائل نہ بیان کرنے کی حکمت ملفوظ (91) فرمایا کہ میں نے ایک مرتبہ یہ سوچا کہ وعظ میں مسائل فقہیہ کا بیان کرنا علماء کی بالکل عادت نہیں ہے ، حالانکہ بظاہر ضروری معلوم ہوتا ہے ـ چنانچہ میں نے ایک وعظ میں صرف چار پانچ مسائل ربو کے جو عموما پیش آ تے ہیں بیان کر دئیے ـ بعد کو مختلف لوگوں نے مختلف باتیں ان مسائل کی بابت آ کر مجھ سے بیان کیں ـ معلوم ہوا کہ اختلاف ہو گیا ـ اس وقت سمجھ میں آیا کہ علماء نے وعظ میں اس کا اہتمام نہیں کیا ـ انہوں نے اس کی مضرت کو معلوم کر لیا تھا ـ بجز کسی کھلے مسئلہ کے مسائل دقیقہ کا بیان عام مجمع میں خلاف مصلحت ہے ـ ایسے مسائل کو حدوث واقعہ کے وقت بتلا دے تاکہ اس کے اوپر آسانی کے ساتھ منطبق کیا جا سکے ـ برخلاف اس کے وعظ میں سوال فرض کر کے جواب دیئے جائیں گے ـ تو بعد کو وہ سوال تو غائب ہو جائے گا اور جواب میں خواہ مخواہ سبہے پڑیں گے اور لوگ گڑبڑ کر لیں گے ـ اسی مصلحت کی بناء پر علماء صرف مضامین ترغیب و ترہیب ہی کے وعظ میں بیان فرماتے ہیں ـ مناسبت کی تحقیق کے بغیر بیعت نہ کرنا چاہئے ملفوظ (92) ایک مولوی صاحب تلاش شیخ میں ہیں ـ وہ حضرت کے پاس بھی آ ئے ـ انہوں نے حضرت سے سوال کیا کہ آپ مجھ کو یہ بتلا دیں کہ آیا آپ کے قلب میں میری جانب سے کچھ کدورت ہے اور اس کے قبل ان سے بہت سی بے عنوائیاں ایذاء کے رنگ میں ظاہر ہو چکی تھیں ـ حضرت نے فرمایا کہ یہ آپ کیوں پوچھتے ہیں ـ انہوں نے کہا کہ میں اس سے کچھ نتائج نکال لوں گا ـ حضرت نے فرمایا کہ میں اپنے آپ کو آپ کے استدلالات کا کیوں تختہ مشق بناؤں ـ یہ تو گویا آپ یوں چاہتے ہیں کہ مجھ کو آپ اپنا تابع بنائیں اور آپ میرے متبوع بنیں ـ اگر آپ کو احتمال کدورت کا ہے تو اس کے رفع کی یہ صورت نہیں جو آپ نے اختیار کی ـ خود اپنے اندر اس کدورت