ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
استخفات سوء اعتقاد سے بھی زیادہ سخت ہے ملفوظ (142) فرمایا کہ استخفات سوء اعتقاد سے بھی زیادہ سخت ہے کہ سوء اعتقاد والا تو مصدق نہیں اور یہ مصدق ہو کر گستاخی کرتا ہے مطلق تصدیق معتبر نہیں تصدیق وہ معتبر ہے جو مقرون ہو عظمت کے ساتھ مثلا بادشاہ کو مانتا ہو لیکن گستاخی کرتا ہو تو یہی سمجھا جاوے گا کہ یہ باغی ہے ـ عقائد میں تحقیق غیر مکلف ہے ملفوظ (143) فرمایا کہ عقائد میں سادگی اسلم ہے بہت و قائق میں پڑنا نہ چاہیے بعض دقائق ایسے ہیں جن کی تحقیق کا انسان مکلف ہی نہیں مثلا جنت میں حق تعالی کس طرح دکھلائی دیں گے یہ بات اچھے اچھوں کے ذہن میں نہیں آتی بس اتنا ذہن میں آ جاتا ہے کہ دیکھیں گے صحابہ نے کبھی ایسے دقائق پر گفتگو نہیں کی میرے خیال میں توحید کے معاملہ میں اکثر عوام کا عقیدہ مشابہ صحابہ کے ہے ان کو شبہ ہی نہیں ہوتا ـ آداب مہمانی و میز بانی ملفوظ (144) حضرت جس رکابی یا برتن میں سے کوئی چیز کھاتے ہیں تو جدھر کی طرف سے جہاں تک کھایا ہوا ہوتا ہے اس حصہ کو انگلی سے چاٹ کر اس قدر صاف کر دیتے ہیں کہ جیسے دھلا ہوا ہو ـ احقر کو دکھلا کر فرمایا کہ دیکھئے میں اس طرح کھاتا ہوں تاکہ بقیہ کے کھانے میں دوسرے کو گھن نہ آوے اگر برتن ادھر ادھر سے سنا ہوا ہو تو دیکھنے والے کو گھن معلوم ہوتی ہے ـ یاد آیا ایک بار فرمایا کہ طبیعت کی بات ہے مجھ کو دوسرے کا جھوٹا کھانے سے رکاوٹ ہوتی ہے ہاں ساتھ مل کر ایک ہی برتن میں کھانے سے مطلق نفرت نہیں ہوتی ایک بار احقر کے یہاں حضرت کی دعوت تھی حضرت کے ایک عزیز نے نوکر سے پانی اس طرح مانگا کہ پانی لاؤ حضرت نے فورا تنبیہ فرمائی کہ میزبان کے نوکروں سے اس تحکم کے لحجہ میں پانی نہیں مانگنا چاہیے بلکہ اخلاق کے ساتھ کہنا چاہیے کہ ذرا پانی دیجئے گا تھوڑا پانی عنایت فرمائیے گا ـ ایک بار حضرت کے مردانہ کمرہ میں چند مہمان حضرت کے ساتھ کھانا کھانے کو پہنچے وہاں حضرت