ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
آفتاب آمد دلیل آفتاب بالخصوص امراض روحانی کی تشخیص اور ان کے معالجہ میں تو وہ خدا داد ملکہ اور دست شفاء حاصل ہے کہ حضرت حق کی جانب سے حکیم الامت کا لقب عام طور سے قلوب میں القاء فرما دیا گیا ہے و ذلک من فضل اللہ یوتیہ من یشاء بحمد اللہ دین کا کوئی جزو ایسا نہیں رہا کہ جس کی کافی تفصیل اور تشریح حضرت نے نہ کر دی ہو ، بالخصوص تصوف کا تو کوئی ضروری جز و ایسا باقی نہیں رہا جو مخفی رہ گیا ہو ـ اور جس کی پوری تحقیق تحریزا و تقریزا و قالا حالا حضرت نہ فرما چکے ہوں ـ غرض دین کے راستہ کو بحمداللہ ایسا بے غبار واضح فرما دیا ہے کہ طالب حق کو کوئی وجہ خفا باقی نہیں رہی ـ رسوم و بدعات نے جو حقائق پر پردہ ڈال رکھا تھا اس کو اٹھا کر دین کی اصلی صورت میں جلوہ گر فرما دیا ہے اور احلادح اخلاق کا باب جو مدت سے مسدود تھا ، اس زمانہ میں حضرت کے ہاتھوں بفضلہ تعالی مفتوح ہوا ہے ـ علاوہ افادات کے روزہ مرہ کے خاص خطبات و ارشادات جو مجلس شریف میں ہوتے ہیں اس قدر نافع اور عیجیب و غریب مضامین سے مملو ہوتے ہیں کہ ان جواہرات بے بہا کا ضائع جانا ( بلحاظ افادہ عام ) مدت سے احقر کو سخت شاق گزر رہا تھا ـ ابھی تک جو مختلف اہل علم حضرات نے ملفوظات قلم بند کئے ہیں ، وہ علمی حیثیت سے واقعی نہایت پاکیزہ اور نافع ذخیرہ ہے لیکن احقر کا یہ خیال تھا کہ ان ملفوظات کو واقعات کی صورت میں کسی قدر تفصیل اور استیعاب کے ساتھ جمع کیا جاوے دلچسپی اور نفع کی توقع ہے ـ اہل علم حضرات کو ضروری علمی خدمت سے نہ اتنی فرصت نہ اس خاص طرز سے دل چسپی ، نہ یہ کام ان کی شایاں علمی کے شایاں ، اس لئے احقر نے باوجود بالکل بے علم اور نا اہل ہونے کے اپنے زمانہ قیام میں محض تو کلا علی اللہ اور حضرت کی دعا و توجہ کے بھروسہ اس اہم کو اپنے ذمہ لیا ـ اور ملفوظات کو بہ طرز خاص یعنی بطور واقعہ نگاری قلم بند کرنا شروع کیا ، ورنہ ؎ یز نتابد کوہ را یک برگ کاہ گو بوجہ اس کے کہ اس کام کے لئے مجھ کو وقت بہت ہی کم ملتا ہے نہایت عجلت اور