ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
اگر تردد ہوتا تو جس طرح ہم سے پوچھا جاتا ہے کہ مولوی ہی لوگ اس کو برکت اور ثواب کا فعل کہتے ہیں ـ اسی طرح ان سے بھی تو کبھی یہ سوال کیا جاتا کہ صاحب وہ بھی تو آخر مولوی ہی ہیں جو اس کو بدعت کہتے ہیں اور منع کرتے ہیں ـ اس کی کیا وجہ ہے کہ ہمیں سے سب پوچھا جاتا ہے - پھر میں نے ان سے کہا کہ آپ اپنے اس اصول پر کہ تفریق نہ ڈالنی چاہئے خود بہت آسانی کے ساتھ عمل کر سکتے ہیں ـ کیونکہ اس فعل کو آپ فرض اور واجب تو سمجھتے ہی نہیں محض برکت اور ثواب کا کام سمجھتے ہیں اور منع کرنے والے اس کو بدعت سمجھ کر روکتے ہیں ـ اس صورت میں آپ تو مستحب کو چھوڑ سکتے ہیں اور واجب یعنی منع کرنے کو نہیں چھوڑ سکتے ـ ہاں جب آپ ترک کر دیں گے پھر منع کی بھی ضرورت نہ رہے گی ـ عقائد میں وساوس کا علاج ملفوظ (59) ایک طبیب صاحب جنہوں نے حضرت کی خدمت میں پیشتر ایک عریضہ لکھا تھا جس میں انہوں نے عقائد ضروریہ میں شک اور خلجان ہونے کی شکایت کر کے اس سخت مرض کا علاج چاہا تھا ـ حسب مشورہ حضرت اقدس کی خدمت بابرکت میں حاضر ہوئے تھے ـ حسب معمول بعد مغرب حضرت نے انہیں اجازت عرض حال کی دی ـ ہر چند گفتگو بطور خطاب خاص کے پوشیدہ تھی لیکن دوان کلام میں آواز بلند ہو گئی ـ چونکہ مفید عام مضامین تھے اور نہایت بیش بہاء احقر بھی کان لگا کر سنتا رہا ـ گو نا تمام سنا ـ کیا عرض کروں کیا حالت تھی ـ چونکہ تقریر میرے بھی حسب حال تھی ایسا سماں بندھا کہ میں تو محو ہو گیا ـ بے اختیار یہ زبان پر آتا تھا کہ سبحان اللہ ! کیا جواہرات بکھیرے جا رہے ہیں ـ بس نہیں تھا کہ گرامو فون کی طرح من و عن سب مضامین کو قلب کے اندر جذب کر لوں تاکہ بالفاظہاحیز تحریر میں لا سکوں ، لیکن یہ اس نا اہل بے علم مایہ سے کب ممکن تھا ۔ پیچ و تاب کھا کھا کر رہ گیا ؎ د اماں نگہ تنگ و گل حسن تو بسیار گلچیں بہار تو زد امان گلہ دارد حق تعالی غیب سے جلد کوئی سامان ان کلمات طیبات و آیات بینات کے بالفاظہا قلم بند ہونے کا فرما دیں : وما ذلک علی اللہ بعزیز : واللہ جان و دل ان الفاظ و عبارات کو ترستے رہ جاتے ہیں ـ