ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
ایک شخص کوئی مقوی یا ماء اللحم کھاتا ہے یہاں تک کہ ایک معتدبہ مدت کے استعمال کے بعد وہ سرخ و سپید ہو جاتا ہے ـ تو کیا صرف اخیر خوراک نے اس کو سرخ سفید بنا دیا ، ہرگز نہیں بلکہ اتنے دنوں کی خوراکوں کی مجموعی تعداد نے اس کی یہ حالت کر دی ہے ـ یہ نادانی ہے کہ اول خوراک کو بے اثر سمجھا جاوے ـ ذکر و نماز میں سر سری استحضار کافی ہے ملفوظ (41) فرمایا کہ ذکر و نماز وغیرہ میں سرسری توجہ و استحضار کافی ہے ـ زیادہ کاوش توجہ میں نہ کرے ، ورنہ قلب و دماغ ماؤف ہو جاویں گے ـ زیادہ کاوش سے تعب اور پریشانی ہوتی ہے ، جس سے نفع بند ہو جاتا ہے سرسری توجہ ہی سے شدہ شدہ ملکہ تامہ حاصل ہو جاتا ہے ـ اسی طرح کسی خاص کیفیت یا حالت کی بقا کے لئے بھی زیادہ کاوش نہ کرے نہ اس کے پیچھے پڑے ـ گھیر گھار مضر ہے ، اپنا کام کئے جاوے ـ جیسی استعداد بڑھتی جاوے گی اس کے مناسب احوال و واردات خود فائض ہوتے رہیں گے ـ اپنے قلب کو مشوش نہ کرے ،نہ ثمرات و حالات کے در بے ہو ـ بڑٰ چیز کام میں مشغول رہنا ہے ـ حضرت حاجی صاحبؒ فن تصوف کے مجہتد اور مجدد تھے ملفوظ (42) فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب کے ذکر سے گو وہ کسی درجہ کا ہو میرے ہوش بجا نہیں رہتے ـ گو دوسرے کو محسوس نہ ہو لیکن مجھ پر تو گزرتی ہے ـ میں بلا خوف تردید قطع نظر عقیدت و بیعت کے کہہ سکتا ہوں کہ ڈیڑھ سو دو سو برس سے ایسا شیخ محقق نہیں پیدا ہوا ـ حضرت اس فن تصوف کے مجتہد اور مجدد تھے ـ نفس کی کشاکشی کی شکایت ملفوط (43) ایک صاحب نے کچھ نفس کی کشاکشی کی شکایت کی ـ فرمایا کہ سب کی یہی حالت ہے ـ نفس سے ہمیشہ مقابلہ کرتے رہنا چاہئے ـ دو پہلوان ہیں ، کبھی یہ اس کو پچھاڑ دے کبھی وہ اس کو ،نفس کا مردہ ہو جانا کس کام کا جب مزاحمت ہی نہ رہی تو مقابلہ کا اجر کہاں ـ