ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
جس چیز میں مشورہ درکار ہو تو اس کا اہل سے مشورہ لینا چاہئے ملفوظ (57) ایک حاجی صاحب مالک مطبع سے ایک منشی صاحب ایک دوسرے مطبع جدید کے مالک نے بذریعہ خط معاملہ بابت لینے ایک کتاب کے حواشی کے طے کیا جو حاجی صاحب کے پاس لکھا ہوا تیار رکھا ہے لیکن نوبت طبع کی نہیں آئی ـ اس کو منشی صاحب بہ قیمت ان سے حاصل کر کے اپنے مطبع میں طبع کرانا چاہتے تھے ـ حاجی صاحب نے حضرت کی خدمت میں ایک کارڈ بھیجا جس میں انہوں نے آخر میں یہ بھی لکھ دیا کہ حاشیہ کی بابت منشی صاحب نے لکھا ہے اور تحریر کیا ہے کہ بمشورہ حضرت کے یہ خط طلبی تحشیہ کا لکھا گیا ہے ـ اس کو پڑھ کر حضرت کو ناگواری اور کبیدگی ہوئی اور دیر تک اظہار نا خوشی فرماتے رہے ـ فرمایا کہ دیکھئے میں انہیں تجربوں کی بناء پر کبھی کسی کو دنیوی امور میں رائے نہیں دیا کرتا ـ رائے کی حقیقت تو ہے محض کوئی نیک بات سوجھا دینی اور لوگ اس کو اپنے مقاصد کے حصول کا آلہ بناتے ہیں ـ افسوس طبیعتیں کسی بھدی ہو گئیں ، ذرا نظافت باقی نہیں رہی ـ بس اغراض نے ادراک اور حس کو بالکل برباد کر دیا ہے ؎ چوں غرض آمد ہنر پوشیدہ شد صد حجاب از دل بسوئے دیدہ شد یا اللہ کیا حالت ہو گئی لوگوں کی ـ بس انہوں نے یہ دیکھ لیا کہ اس میں ہمارا مطلب نکلتا ہے ، کیونکہ اس کے لکھ دینے سے وہ ضرور بھیج دیں گے ـ یہ خیال نہ آیا کہ اس کو معلوم ہو جائے گا تو کیسی تکلیف ہو گی ـ غرض بھی کیا بری چیز ہے کہ آدمی کو بالکل اعمی کر دیتی ہے ـ واقعی مجھ کو سخت کبیدگی ہوئی ـ جب ان کو بقیمت ہی معاملہ طے کرنا تھا تو پھر میرے نام کو بیچ میں ڈالنے کی کیا حاجت تھی ـ یہ بات تو محض ان پر میرا بوجھ ڈالنے کی غرض سے انہیں لکھی گئی جو مجھ کو ہر گز گوارا نہیں ـ کیا کہوں بعضوں کی مصلحت کے خیال سے مغلوب ہو کر میں مروت میں آجاتا ہوں اور محض مشورہ دیتا ہوں ، لیکن جب کبھی ایسا کیا ہمیشہ بعد کو کلفتیں پیش آئیں ـ میں نے تو انہیں اپنے معمول سے متشنی کر رکھا تھا تاکہ ان کو سہولت رہے لیکن انہوں نے قدر نہ کی ـ اب وہ بھی مستثنی منہ میں داخل ـ