ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
کم ہی ہوتا ہے دوسرے یہ کہ سب کمالات کو حضرت حق کی طرف سے سمجھتا ہے مولانا اسماعیل شہیدؒ تیز مزاج مشہور تھے مگر اپنے نفس کے لئے ذرا تیز مزاج نہ تھے ایک شخص نے مجمع عام میں مولانا کو خطاب کر کے کہا کہ میں نے سنا ہے کہ آپ حرام کی پیدائش ہیں ذرا تغیر نہیں ہوا بلکہ فرمانے لگے کہ میری والدہ کے نکاح کے تو گواہ اب تک موجود ہیں اگر کہیے ان سے شہادت دلوادی جاوے پھر الولدللفراش کے قاعدہ سے جو اولاد نکاح کی حالت میں وہ وہ حرام کی نہیں سمجھی جاتی ایسی باتوں کا یقین نہیں کیا کرتے پھر فرمایا کہ واقعی یہ کس قدر بے نفسی کی بات ہے کہ اتنی بڑی تہمت کو ٹھنڈے جی سے سن کر اس کے سمجھانے لگے ـ قابل وظیفہ اشعار ملفوظ (152) دوران درس مثنوی شریف میں فرمایا کہ یہ اشعار قابلوظیفہ بنانے کے ہیں ؎ یا غیاثی عند کل کربتہ یا معاذی عند کل شدۃ یا مجیبی عند کل دعوۃ یا ملاذی عند کل محنتہ ہر شخص کا وجدان معتبر نہیں ملفوظ (153) مثنوی شریف کے درس میں غالبا یہ فرما رہے تھے کہ ہر شخص کا وجدان معتبر نہیں اس پر فرمایا کہ ایک نام کے مولوی نے لکھا تھا کہ تحقیقات جدیدہ کے دعاوی پر گو دلائل مسکت نہیں ہیں لیکن جی کو لگتے ہیں ـ مولوی محمد فاروق صاحب مرحوم نے جواب میں لکھا کہ کس کے جی کو لگتے ہیں تمہارے جی کو یا ہمارے جی کو اگر شق اول ہے تو صغری مسلم مگر کبری غلط اور اگر شق ثانی ہے تو صغری ہی غلط ـ نسبت مع اللہ کی علت ملفوظ (154) فرمایا کہ نسبت مع اللہ کی علت کسب نہیں ہوتی محض فضل ہے لیکن کسب شرط ہے جیسے وضوء کی شرط نماز ہے مگر اس کی علت نہیں ـ آج کل کی ہمدردی ملفوظ (155)