ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
عقائد میں شبہات کی اصلاح کا طریقہ ملفوظ (33) فرمایا کہ ایک تحصیل دار صاحب نے اپنے ایک عزیز کو میرے سامنے پیش کیا کہ ان کو کچھ شبہات عقائد میں ہیں ـ ان کے شبہات کو رفع فرما دیجئے ـ میں نے کہا کہ جناب یہ طریقہ شبہات کے رفع کرنے کا نہیں ہے کہ یہ ایک ہی جلسہ میں اپنے شبہات پیش کریں اور میں ان کا رد کر دوں ـ اس طرح گو میں ان کو ساکت کر سکوں لیکن ان کے قلب کو تو شفاء نہ ہو گی ـ اگر ان کو اپنی اصلاح منظور ہے تو میں اس کا طریقہ بتلاتا ہوں ، وہ یہ کہ یہ میرے ساتھ چار مہینے کے لئے چلیں ، دو مہینے تک تو ان کو کسی شبہ کے پیش کرنے کی بھی اجازت نہ ہو گی ـ البتہ جو شبہات پیدا ہوتے جاویں وہ ایک یاد داشت میں درج کرتے جاویں اور اس درمیان میں خود گفتگو نہ کریں ، صرف جو کچھ میں مختلف جلسوں میں باتیں کرتا رہوں ان کو بغور سنتے رہیں اور بعد کو بھی تنہائی میں ان تقریرون کو سوچا کریں ـ بعد دو ماہ کے میں ان کو اجازت دوں گا اب آپ اپنے شبہات پیش کیجئے ـ انشاء اللہ تعالی آدھے سے زیادہ شبہات تو اس سکوت ہی کے زمانہ میں جاتے رہیں گے اور پیش کرنے کی نوبت ہی نہ آئے گی ، اور بقیہ شبہات بقیہ دوماہ کی گفتگو میں طے ہو جاویں گے ـ یہ ہے اصلاح کا طریقہ نہ یہ کہ میں نے تقریر کر دی اور انہوں نے سن لی ـ روحانی امراض کا چٹکلوں میں علاج ملفوظ (34) فرمایا کہ ایک صاحب کیرانہ میں بیعت ہونے کے لئے آ ئے تو مٹھائی ایک اور شخص کے ہاتھ لائے ـ میں نے دیکھ لیا کہ ہاں آپ میں شان ہے اور کبر کا مادہ ہے ـ اتفاق سے مجھے کئی جگہ جانا تھا ـ میں نے ان سے کہا کہ مجھے یہاں فرصت نہیں ملی ، مجھے فلاں صاحب کے یہاں جانا ہے وہاں شاید بیعت کر سکوں ـ وہاں چلئے ـ چنانچہ مٹھائی کا طباق ہاتھ میں لئے ہوئے حضرت میرے ساتھ ہو لئے ، وہاں پہنچ کر بھی میں نے یہی کہا کہ کیا کہوں یہاں بھی فرصت نہ ملی وہاں چلئے ـ غرض اسی طرح دو گھنٹے تک گھر گھر ان کو مع مٹھائی کے لئے پھرا ، اور قصدا بازار میں ہو ہو کر جاتا تھا ـ اور وہ صاحب ہاتھ میں مٹھائی کا طباق لئے لئے پھرتے تھے ـ جب میں نے خوب پریشان کر لیا اور سمجھ لیا کہ ہاں اب ان کے قلب میں سے یہ خبیث مادہ نکل گیا تب مرید کیا ـ اور اپنی اس حرکت کی وجہ بھی ظاہر کر دی ـ چنانچہ تکبر کا اتنا بڑا مرض جو برسوں کے مجاہدوں اور