ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
غایت نافع ہے آیندہ نسلوں تک کے لئے محفوظ ہو جائے گا ، جو احقر کی خاص غرض ہے ـ نیز رسوم و بدعات کے غلبہ نے شریعت و تصوف کے حائق کو بالکل مستور اور مخلوط کر رکھا ہے ـ لوگ زوائد میں مبتلا ہو کر مقصود سے کوسوں دور جا پڑٰے ہیں اور عجیب خلط مبحث ہو رہا ہے ـ ان ملفوظات کے مطالعہ سے انشاء اللہ تعالی مقصود اور غیر مقصود دودھ کا دودھ پانی کا پانی نظر آ جائے گا ـ اور طالب کے لئے سب سے اول ضرورت کی چیز یہی ہے کہ مقصود کی حقیقت معلوم ہو جائے ـ یہ غرض اس مجموعہ سے بفضلہ تعالی باہلغ وجوہ حاصل ہو سکتی ہے ـ اگر قبل حاضری خدمت کے ان ملفوظات کو بغور ملاحظہ فرما لیا جائے تو طالبین کے لئے موجب زیادت بصیرت و مورث مناسبت بالطریق ہو کر اخذ فیض میں غایت سہولت و اختصار کا باعث ہو ، کیونکہ انشاء اللہ تعالی ان کے مطالعہ سے حضرت کے طریقہ کا پورا خاکہ پیش نظر ہو جائے گا ـ گو حقیقت کے انکشاف تام کے لئے صحبت کے بغیر چارہ نہیں ، کیونکہ علاوہ اس کے کے کہ ؎ شنیدہ کے بود مانند دیدہ حضرت کے یہاں بے شمار باتیں ایسی بھی ہیں جو زبان و قلم سے ادا نہیں ہو سکتیں ، پاس رہنے ہی سے ذوقا ان کا ادراک ہوتا ہے ؎ خوبی ہمیں کرشمہ و ناز و خرام نیست بسیار شیوہ ہاست بتاں راکہ نام نیست اس مجموعہ کا نام بمناسبت نام اس احقر کے خود حضرت نے " حسن العزیز ،، تجویذ فرمایا ہے ـ اس کی ترتیب میں یہ صنعت بھی رکھی گئی ہے کہ نام بھی ملفوظ ہے ، حمد ونعت بھی ملفوط ہے ، منقبت خلفائے راشدین بھی ملفوظ ہے ، توصیف صاحب ملفوظات بھی ملفوظ ہے ، لیکن مستقل ملفوظات میں کسی قسم کی ترتیب مد ںظر نہیں رکھی گئی نہ قید تاریخ کا لحاظ کیا گیا ہے کیونکہ مقصود مضامین کا منضبط کرنا ہے ـ بعض ملفوظات بقید تاریخ ہیں ، ان میں بھی بلا قید تاریخ اور خود تاریخیں بھی مقدم و مؤخر ہو گئی ہیں ـ پھر جو بقید تاریخ ہیں ان میں بھی اکثر ملفوظ بلا تاریخ کے شامل ہیں ـ ایسی جگہ ان الفاظ سے شروع کیا گیا ہے " ایک بار فرمایا ،، ـ لیکن ہر جگہ اس کی بھی رعایت نہیں ہے ، بلکہ کہیں کہیں بغرض سہولت یا توصیح حال اور سابق کے ملفوظات کے مضامین بلا کسی فارق کے محتاط بھی کر دیئے گئے ہیں - لیکن ایسا بہت کم ہوا ہے ـ تالیف کی مجذوبانہ ہیئت