ملفوظات حکیم الامت جلد 16 - یونیکوڈ |
|
روا داری میں لکھنا ہوتا ہے ، دوبارہ دیکھنے تک کی بھی نوبت نہیں آتی ـ اور بہت کچھ گنجائش اصلاح باقی رہ جاتی ہے ـ نیز طبع میں بھی روانی بالکل نہیں ـ اور میری عدم علمیت ظاہر ہے کہ ایک دنیا دار انگریزی خواں عامی شخص ہوں ، اس لئے جیسا جی چاہتا تھا ویسا یہ کام مجھ سے نہ ہو سکا ـ لیکن بہ خیال مالا یدرک کلہ لا یترک کلہ جو کچھ بھی اور جیسا کچھ بھی کر سکا ہوں اس کو ہدیہ ناظرین کرتا ہوں ـ اصلی تقریرات کی آب و تاب تو بھلا کہاں ، مضامین کی بھی کافی تعبیر سے یہ بے بضاعت قاصر رہا ہے ـ اس لئے ان ملفوظات سے حضرت کی برجستہ اور دل پذیر جامع مانع تقریر کا اندازہ ہرگز نہیں ہو سکتا ـ گو کوشش یہی کی گئی ہے کہ حتی المقدور حضرت ہی ک الفاظ لائے جاویں اور تقریر کی ترتیب بھی محفوظ رکھی جاوے اور اسی وجہ سے اکثر عبارت کتابی زبان میں میں نہیں ہے ، بلکہ بول چال کے طرز پر ہے ـ لیکن مجھ کو یہ معلوم ہے کہ میں اس میں پوری طرح کامیاب نہیں ہو سکا ـ گو ایک حد تک بفضلہ تعالی کامیانی ضرور ہو گئی ہے ، جیسا کہ ناظرین خود اندازہ فرما ویں گے ـ تاہم چونکہ حضرت خود نظر ثانی فرما چکے ہیں اس لئے مضامین قابل اعتبار ہو گئے ہیں ، اور طرز بیان کی بھی حضرت نے تحسین فرمائی ہے ـ چونکہ احقر کے ذہن میں اصلی تقریرات کی آب و تاب کا اور انکی روانی کا اثر موجود ہے اس لئے ان کے مقابلہ میں مجھے اپنی نقل واقعی بالکل پوج اور نا تمام نظر آتی ہے ـ جس کی بڑی وجہ علاوہ عدم گنائش وقت کے یہ بھی ہے کہ جہاں تک ہو سکا ہے حضرت ہی کے الفاظ کو قلم بند کرنے کی کوشش کی گئی ہے اور ظاہر ہے کہ اس کوشش میں کامیابی تقریر کی روانی ک وقت نا ممکن تھی ـ اس لئے عبارت میں پورا پورا نہ حضرت ہی کا رنگ تقریر آ سکا نہ احقر ہی کا طرز تحریر محفوظ رہ سکا ـ لہذا اگر کسی جگہ ظاہری حسن بیان کی کمی مانع دلچسپی ہو تو ناظرین احقر کو معذور تصور فرمائیں ـ بہر حال غائبین کو انشاء اللہ تعالی اس مجموعہ سے پوا لطف حضوری حاصل ہو جائے گا ، بلکہ حاضرین بھی قند مکرر کامزا پائیں گے ـ جیسا کہ بعض مقامات کو سنا کر احقر نے اس کا بخوبی اندزہ کر لیا ہے ـ اگر اسی طرح کچھ مدت تک بعونہ تعالی یہ سلسلہ جاری رہا تو انشاء اللہ العزیز حضرت کا مجموعی طریقہ اصلاح و افاضہ کا جو اپنی نو عیت میں بے ںظیر اور بوجہ موافقت ضروریات موجودہ