گزرتے ہیں تو شریفانہ گزرجاتے ہیں ٭ اور جب ان کے رب کی آیتوں سے ان کو نصیحت کی جاتی ہے تو ان پر بہرے اور اندھے ہو کر نہیں گرپڑتے٭ اور جو یہ دعا کرتے رہتے ہیں کہ اے ہمارے رب ہماری بیبیوں کو اور ہماری اولاد کو ہمارے لیے آنکھوں کی ٹھنڈک بنادیجیے اور ہمیں پرہیزگاروں کا پیشوا کر دیجیے٭ ایسوں ہی کو بدلہ میں بالا خانے دیے جائیں گے ان کے صبر کے عوض میں اور اس میں ان کو سلام و دعا کے نذرانے پیش کیے جائیں گے٭ اسی میں ہمیشہ رہیں گے، وہ کیا خوب جائے قرار اور جائے مقام ہے٭ آپ کہہ دیجیے کہ اگر ہماری عبادت نہ ہوئی تو تمہارے رب کو تمہاری کوئی پرواہ نہ ہوگی تو تم جھٹلا بھی دیتے تو وہ (عذاب) چمٹ ہی جاتا٭)۔
قرآن مجید کی سورتوں میں جو سورت اصلاح معاشرہ کے لیے بنیادی حیثیت رکھتی ہے وہ سورہ حجرات ہے، اس میں سماج کی برائیوں کا تذکرہ بھی ہے اور ان کا علاج بھی، رب العالمین نے جو انسان کا بھی خالق ہے اور اس کی نفسیات کا بھی خالق و مالک ہے اس میں اس نے انسان کی بنیادی کمزوریوں کو بیان فرما دیا ہے۔
k