دعوت و تبلیغ کی اہمیت و ضرورت اور اس کے مقاصد |
ww.alislahonlin |
|
ہوں ، اس کو بھی نمبر میں (یعنی تبلیغی چھ نمبر میں )داخل کرلو۔(ارشادات ومکتوبات مولانا محمد الیاسؒص ۵۹) نیز ارشاد فرماتے ہیں : ’’میوات کے اندرتین چیزیں اہم ہیں :مدارس،خانقاہیں ،غیر مسلم میں اسلام پیش کرنا‘‘ نیز ارشاد فرماتے ہیں :’’میوات میں حسبِ ذیل نمبروں کا اضافہ اور ہوگیا ہے،زکوٰۃ ،علمِ فرائض غیر مسلموں میں تبلیغ‘‘۔(ارشادات ومکتوبات مولانا محمد الیاسؒص ۸۲،۸۳) شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا صاحبؒ نے بھی فضائلِ تبلیغ،ملحقہ فضائل اعمال میں اس کی اہمیت و ضرورت کوتحریر فرمایا ہے، موقع کی مناسبت سے فضائلِ تبلیغ کا وہ حصہ جس میں غیرمسلموں کو دعوت دینے کے لئے ایک مستعد جماعت کا وجود ضروری قرار دیاہے، اس حصہ کو فضائل تبلیغ سے نقل کیا جاتا ہے ، تاکہ معلوم ہو کہ یہ بھی ہمارا کام ہے ، ہم کو اس سے غافل نہ ہونا چاہئے،شیخ الحدیث حضرت مولانا محمد زکریا صاحبؒ تحریر فرماتے ہیں : ’’وَلْتَکُنْ مِنْکُمْ أمَّۃُٗ یَّدْعُوْنَ إلیٰ الْخَیْرِ ویَأمُرُوْنَ بِالْمَعْرُوْفِ وَیَنْھَوْنَ عَنِ الْمُنْکَرِ، وأولٰئِکََ ھُمُ الْمُفْلِحُوْنَ۔ (آل عمران،پ۴، ع۲) ترجمہ:اور تم میں سے ایک جماعت ایسی ہونا ضروری ہے کہ خیر کی طرف بلائے اور نیک کاموں کے کرنے کو کہا کرے، اور برے کاموں سے روکاکرے، اور ایسے لوگ پورے کامیاب ہوں گے۔ حق سبحانہٗ وتقدّس نے اس آیت شریفہ میں ایک اہم مضمون کا حکم فرمایا ہے وہ یہ ہے کہ امّت میں سے ایک جماعت اس کام کے لئے مخصوص ہو کہ وہ اسلام کی طرف لوگوں کو تبلیغ کیا کرے یہ حکم مسلمانوں کے لئے تھا مگر افسوس کہ اس اصل کو ہم لوگوں نے بالکُلِّیہ ترک کردیا ہے اور دوسری قوموں نے نہایت اہتمام سے پکڑ لیا ہے، نصاریٰ کی مستقل جماعتیں دنیا میں تبلیغ کے لئے مخصوص ہیں اور اسی طرح دوسری اقوام میں اس کے لئے مخصوص کارکن موجود