تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
سکتہ کابیان :٭لفظی معنیٰ : خاموش ہوجانا، رک جانا۔٭اصطلاحی معنیٰ : قرآن کریم کی تلاوت کے دوران لمحہ بھرکیلئے سانس روک کرمعمولی ساتوقف اختیارکرنا،یعنی تلاوت سے رک جانا۔ قرآن کریم میں درجِ ذیل چارمقامات میں سکتہ ہے: (۱) سورۃ الکہف: {اَلْحَمْدُلِلّہِ الَّذِيْ أنْزَلَ عَلی عَبْدِہٖ الْکِتَابَ وَلَمْ یَجْعَلْ لَہٗ عِوَجاً قَیّمًا لِیُنْذِرَ۔۔۔۔}(الکہف:۱)اس آیت میں : عِوَجًا پرسکتہ۔ (۲) سورۃ یٰسین : {قَالُوا یَا وَیْلَنَاْ مَنْ بَعَثَنَا مِنْ مَّرْقَدِنَا ھٰذَا مَا وَعَدَالرَّحْمٰنُ۔۔۔} (یٰسین :۵۲) اس آیت میں : مَّرْقَدِنَا پرسکتہ۔ (۳) سورۃ القیامۃ : {وَ قِیلَ مَن رَاقٍ} (القیامۃ :۲۷) اس آیت میں : مَنْ پرسکتہ۔ (۴) سورۃ المطفّفین : {کَلَّابَلْ رَاْنَ عَلیٰ قُلُوْبِھِمْ۔۔۔۔}(المطفّفین:۱۴) اس آیت میں : بَلْ پرسکتہ۔٭ فائدہ : گذشتہ چارمقامات کے علاوہ ایک پانچواں مقام ایساہے جہاں تین صورتیں جائزہیں (۱) سکتہ (۲) وقف (۳) ادغام، یہ پانچواں مقام سورۃ الحاقّہ کی ان دوآیتوں کے درمیان ہے : {مَاأغنَیٰ عَنّي مَالِیَہْoھََلَکَ عَنّي سُلْطَانِیَہ} (الحاقّۃ:۲۸۔ ۲۹)٭فائدہ : بعض ماہرینِ فن ِتجوید کی رائے کے مطابق سکتہ اورمدمیںباہمی تعلق ہے ،جس کامختصربیان یہ ہے کہ مدمنفصل کوتوسط کے ساتھ پڑھنے کی صورت میں توسکتہ کے ان مذکورہ کلمات میں سکتہ ہوگا، جبکہ مدمنفصل کوتوسط کی بجائے قصرکے ساتھ پڑھے جانے کی صورت