تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
حرف بارباردہرایاجارہاہو۔٭فائدہ : یہاں یہ وضاحت ضروری ہے کہ یہاں صفاتِ حروف کے بیان میں حرف ’’ر ‘‘کی اس صفت یعنی ’’تکریر‘‘ کے بیان سے مقصودیہ ہے کہ اکثروبیشتر ’’ر‘‘ کے تلفظ کے وقت یہ کیفیت پیداہوجاتی ہے ،یعنی جیسے :أرْرْرْ۔۔۔۔۔ گویا’’ر‘‘ ایک سے زائدبارپڑھی جارہی ہو،لیکن یہ کیفیت دراصل عیب اورنقص ہے جس سے تلاوت کے دوران گریزضروری ولازمی ہے۔(۶) تفشّی :٭لفظی معنیٰ : انتشار، یعنی پھیلنا۔٭اصطلاحی معنیٰ : انتشارالھواء في الفم عند النطق بحرف الشین ، یعنی : حرفِ ’’ ش‘‘ کے تلفظ کے وقت منہ میں ہواکاپھیل جانا۔٭تفشّی کاحرف : اس کاصرف ایک ہی حرف ہے۔یعنی: ’’ش‘‘۔(۷) استطالہ :٭لفظی معنیٰ : طویل ہونا۔٭اصطلاحی معنیٰ : حرف کے تلفظ کے وقت زبان کاشروع سے آخرتک دانتوں اورداڑھوں کے ساتھ لمبائی میں چپک جانا۔٭استطالہ کاحرف : استطالہ کاصرف ایک حرف ہے، یعنی: حرف ’’ض ‘‘ ۔