تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
مقدوربھرکوشش کرتاہے مگراس کے باوجودلحن ہوجاتاہے توشایدوہ عنداللہ معذورہو،جیساکہ اللہ سبحانہ وتعالیٰ کے ارشاد {لَایُکَلِّفُ اللّہُ نَفْساً اِلَّا وُسْعَھَا}(۱) ترجمہ(اللہ تعالیٰ کسی جان کواس کی طاقت سے زیادہ تکلیف نہیں دیتا)کابھی یہی تقاضاہے، بلکہ عین ممکن ہے کہ اپنی اس مسلسل سعی وکوشش اورجدوجہدکی وجہ سے شایدوہ عنداللہ مأجوربھی ہو،جیساکہ رسول اللہ ﷺکاارشادہے: (اَلّذيْ یقْرَأُ القُرآنَ وَھُوَ مَاھِرٌ بِہٖ مَعَ السَّفَرَۃِ الکِرَامِ البَرَرَۃِ ، وَ الَّذِيْ یقْرَأُ القُرآنَ وَیَتَعْتَعُ فِیْہِ وَھُوَ عَلَیہِ شَاقٌّ لَہٗ أجرَان)(۲) ترجمہ: (جوکوئی قرآن پڑھے اوروہ اس [تلاوتِ قرآن]میں خوب ماہربھی ہووہ [روزِ قیامت] بزرگ وپاکبازلوگوں میں ہوگا،جبکہ اگرکوئی قرآن کی تلاوت کرے حالانکہ وہ اس میں اٹکتاہواوراسے قرآن پڑھنے میں بڑی مشقت اٹھاناپڑتی ہو[اس کے باوجودوہ تلاوت کرتاہو] اس کیلئے دواجرہیں)مشقی سوالات : (۱) لحن کے لفظی معنیٰ کیاہیں؟ (۲) لحنِ جلی سے کیامرادہے اوراس کاکیاحکم ہے؟ نیزلحنِ جلی کی چندمثالیں بیان کیجئے۔ (۳) لحنِ خفی سے کیامرادہے اوراس کاکیاحکم ہے؟ نیزلحنِ خفی کی چندمثالیں بیان کیجئے۔ ٭٭٭ ------------------------------ (۱) البقرۃ :[۸۶]۔ (یہ سورہ بقرہ کی آخری آیت کاابتدائی حصہ ہے) (۲) مسلم[۸۹۷] (ملاحظہ ہو:ریاض الصالحین،باب فضل قراء ۃ القرآن)