تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
بِّعَصَاْکَ الْحَجَرَ) (آوَوْ وَّنَصَرُوْا) (یُدْرِکْکُّمُ الْمَوْتُ) (فِيْ قُلُوْبِھِمْ مَّرْضٌ) (قُلْ لَّھُمْ) (اِذْ ذَّھَبَ) ان تمام مثالوں میں ایک ہی جیسے دوحروف یکجا ہوگئے ہیں اوران میں سے پہلاحرف ساکن بھی ہے، لہٰذا ان دونوں متماثلین (ایک جیسے دونوںحروف) کوباہم مُدغم کردیاگیا۔ ٭ اگرمتماثلین (ایک جیسے دونوں حروف) میں سے پہلاحرف ِ مد ہوتوایسی صورت میں دونوں کومُدغم نہیں کیاجائیگا، تاکہ حرفِ مد میں مدکی کیفیت برقراررہے ، جیسے : (فِيْ یَوْمٍ) (حروفِ مد کابیان اس سے قبل صفحہ :۵۴ پرگذرچکاہے)(۲) ادغام المتجانسین : جب ایسے دوحروف یکجاہوجائیں جن کامخرج توایک ہی ہو،لیکن صفت مختلف ہو، اورپہلاحرف ساکن بھی ہو،ایسی صورت میں ان دونوں حرفوں کوباہم مُدغم کردیاجائیگا،یہ ’’ادغام المتجانسَین‘‘ کہلاتاہے۔٭ادغام متجانسین کی چندمثالیں : اگریہ دونوں حروف متجانسین دومختلف کلمات میں ہوں تواس صورت میں یہ ادغام متجانسین درجِ ذیل چھ مقامات میں ہوگا: (۱) ’’د ‘‘ کا ’’ت‘‘ میں ادغام: (لَقَدْ تَّقَطَّعَ) (مَھَّدْتُّ) (قَدْ تَّبَیَّنَ) (۲)’’ت‘‘ کا ’’د‘‘ میں ادغام :(أَثْقَلَتْ دَّعَوَااللّہَ رَبَّھُمَاْ) (أُجِیْبَتْ دَّعْوَتُکُمَاْ)۔ (۳) ’’ت‘‘ کا ’’ط‘‘ میں ادغام :(ھَمَّتْ طَّاْئِفَتَاْنِ) (آمَنَتْ طَّاْئِفَۃٌ) (۴) ’’ذ‘‘ کا’’ظ‘‘ میںادغام: (اِذْ ظَّلَمْتُمْ) (اِذْ ظَّلَمُواْ) (۵) ’’ث‘‘ کا ’’ذ ‘‘ میں ادغام :(یَلْھَثْ ذّلِکَ) (۶) ’’ب ‘‘ کا ’’م ‘‘ میں ادغام:(یَاْ بُنَیَّ ارْکَبْ مَّعَنَاْ)