تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
(۳) خشوع وخضوع : تلاوتِ قرآن کریم کے وقت ایسی ہیئت اختیارکی جائے جس میں خشوع وخضوع،ادب ووقار،اورمتانت وسنجیدگی نمایاں ہو،جیسے طالبِ علم استادکے سامنے ادب اوروقارسے بیٹھتاہے، اگرقبلہ رُخ ہوتومزیدبہترہے،نیزیہ کہ ایسی جگہ تلاوت سے اجتناب کیاجائے جہاں فضولیات اورخرافات اورلہوولعب کاماحول ہو، یاجہاں کلام اللہ کی بے ادبی کااحتمال ہو۔(۴) استعاذہ : یعنی تلاوت شروع کرنے سے پہلے اعوذباللہ من الشیطان الرجیم پڑھے، کیونکہ قرآن کریم میں ارشادہے: {فَاِذَا قَرَأتَ القُرآنَ فَاسْتَعِذْ بَاللّہِ مِنَ الْشَّیْطَانِ الْرَّجِیْمِ} ترجمہ:(پس جب تم قرآن پڑھنے لگوتواللہ کی پناہ طلب کروشیطان مردودسے)(۱)(۵) بسملہ : یعنی تلاوت شروع کرتے وقت استعاذہ کے بعد ،نیزدورانِ تلاوت کوئی بھی نئی سورت شروع کرتے وقت بسملہ یعنی بسم اللہ الرحمن الرحیم پڑھی جائے۔(۶) اعتدال : یعنی تلاوت میں اعتدال ہو، ایسی تیزرفتاری نہ ہوجس سے الفاظ بگڑجائیں ، یاجس سے مطالب ومعانی تبدیل ہوجانے کااندیشہ ہو۔ ------------------------------ (۱) النحل [۹۸]