تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
قِرْطَاْسْ ۔ مِرْصَاْدْ ۔ فِرْقَۃ ۔(حروف استعلاء: خص ضغط قظ ) یہاں یہ وضاحت ضروری ہے کہ مذکورہ صورت میں یہ بات ضروری ہے کہ ’’ر‘‘ ساکن اوراس کے بعدحرف استعلاء دونوں ایک ہی کلہ میں ہوں،جبکہ اگریہ دونوں دوعلیحدہکلمات میں واقع ہوں (یعنی ’’ر‘‘ ساکن پہلے کلمہ کے آخرمیں اوراس کے بعدحرفِ استعلاء دوسرے کلمہ کے شروع میں ) ایسی صورت میں ’’ر‘‘ ساکن میں تفخیم نہیں ہوگی۔ مثلاً: أنْذِرْقَوْمَکَ ۔فَاْصْبِِرْصَبْراً۔ (۷) ’’ر‘‘ جب ساکن ہواوراس کاماقبل (اس سے پہلاحرف) بھی ساکن ہو،مگروہ حرف ’’ی ‘‘ نہ ہو، کوئی دوسراحرف ہو، اوراس سے بھی پہلے حرف پرزبریاپیش ہو۔ مثال: القَدْر۔ شَھْرْ ۔ العَصْرْ ۔ خُسْرْ۔٭فائدہ : سورۃ القدرکی ہرآیت کے آخرمیں (بحالتِ وقف) مذکورہ صورت کی مثال موجودہے۔(۲) ترقیق : (یعنی درجِ ذیل صورتوں میں ’’ر‘‘ کوباریک پڑھاجائیگا) : (۱) ’’ر‘‘ جب مکسورہو، یعنی اس کے نیچے کسرہ (زیر) ہو۔ مثال: رِجَال۔الآخِرِیْنَ ۔ (۲) ’’ر‘‘ جب ساکن ہواوراس سے پہلے حرف کے نیچے اصلی کسرہ (زیر) ہو۔ اور’’ر‘‘ کے بعدکوئی حرف استعلاء نہ ہو۔ مثال: فِرْدَوْسْ ۔ فِرْعَوْن ۔ شِرْبٍ۔ مِرْیَۃٍ ۔ (۳) ’’ر‘‘ جب ساکن ہواوراس سے پہلے حرف ’’ی‘‘ ساکن ہو۔ مثال: یَسِیْرْ ۔خَبِیْرْ ۔ بَصِیْرْ ۔ نَذِیْرْ ۔ قَدِیْرْ ۔ خَیْرْ ۔ (۴) ’’ر‘‘ جب ساکن ہواوراس سے پہلے بھی کوئی حرف ساکن ہو،جس سے پہلے حرف کے نیچے کسرہ (زیر) ہو۔مثال: السِّحْرْ۔الذِّکْرْ ۔ الحِجْرْ۔