تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
’’را ‘‘ کے احکام : ’’را ‘‘ کے تین احکام ہیں : (۱) تفخیمیعنی پُرکرکے پڑھنا (۲) ترقیقیعنی باریک پڑھنا (۳) جوازالوجہین یعنی:دونوں طرح پڑھنے کاجواز۔ اس کی تفصیل درجِ ذیل ہے:(۱) تفخیم : (یعنی درجِ ذیل صورتوں میں ’’ر‘‘ کوپُر(موٹا) پڑھاجائیگا) (۱) ’’ر ‘‘ جب مفتوح ہو، یعنی اس کے اوپرفتحہ(زبر) ہو۔مثال: رَبّ ۔ رَسُول ۔ الرَّحمٰن۔ (۲)’’ر‘‘جب مضموم ہو، یعنی اس کے اوپرضمہ(پیش) ہو۔مثال: أمْرُ اللّہ ۔ نَصْرُ اللّہ ۔ (۳)’’ر‘‘ جب ساکن ہواوراس کاماقبل مفتوح ہو،یعنی اس سے پہلے حرف پرفتحہ (زبر) ہو۔ مثال: ذَرْني ۔ قَرْیَۃ ۔ (۴) ’’ر‘‘جب ساکن ہواوراس کاماقبل مضموم ہو،یعنی اس سے پہلے حرف پرضمہ (پیش) ہو۔ مثال: وَاْھْجُرْھُمْ ۔ غُرْفَۃ ۔ (۵)’’ر‘‘جب ساکن ہواوراس سے پہلے حرف کے نیچے عارضی کسرہ (زیر)ہو، یعنی اصل میں وہ زیرنہ ہوبلکہ سکون ہو،مگراس حرف کواس کے بعدوالے حرف کے ساتھ ملاکرپڑھنے کی صورت میں یہ سکون زیرسے تبدیل ہوگیاہو۔مثال: أمِ ارْتَابُوْاْ ۔ لِمَنِ اْرْتَضَیٰ ۔اِنِ اْرْتَبْتُمْ ۔ (۶) ’’ر‘‘ جب ساکن ہواوراس سے پہلے حرف کے نیچے اصلی کسرہ(زیر) ہو، مگراس ’’ر‘‘ کے بعدحرفِ استعلاء مفتوح یامضموم ہو(یعنی اس حرفِ استعلاء پرزبریاپیش ہو) مثال: