تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
صفاتِ حروف کے لحاظ سے ادغام کابیان : ٭اس سے قبل نون ساکن اورتنوین کے احکام کے بیان میں صفحہ : ۳۷پرادغام کا بیان گذرچکاہے ،اوروہاں یہ تفصیل بھی گذرچکی ہے کہ ادغام کے لفظی معنیٰ ہیں: دوچیزوں کوملاکرایک کردینا،جبکہ یہاں علمِ تجویدکی اصطلاح میں ادغام سے مرادیہ ہے کہ دوحرفوں کواس طرح سے ملاکرایک کردیناکہ تحریرمیں تووہ دوحرف ہی ہوں البتہ تلفظ کے وقت ان میں سے صرف ایک کاتلفظ ہو(یعنی دونوں میں سے صرف دوسرے حرف کی آوازآئے) ۔ ٭یہاں اب دوبارہ جو ادغام کابیان ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ یہاں ابھی مخارجِ حروف اورصفاتِ حروف کاسبق گذراہے ، اوراس ادغام کاتعلق صفاتِ حروف سے ہے ، لہٰذا(نون ساکن اورتنوین کے احکام میں ادغام کے بیان کے باوجود) یہاں اب دوبارہ اس کابیان ہے۔ ٭صفاتِ حروف کے تعلق سے ادغام کی تین اقسام ہیں :(۱) ادغام المتماثلین(۲) ادغام المتجانسین (۳) ادغام المتقاربین، اس کی تفصیل درجِ ذیل ہے:(۱) ادغام المتماثلین : یہ اس وقت ہوگاجب دوکلموں میں ایسی صورتِ حال ہوکہ پہلے کلمہ کا آخری حرف اوردوسرے کلمہ کاپہلاحرف دونوں مخرج اورصفت کے لحاظ سے ایک ہی جیسے ہوں اوران دونوں میں سے پہلا حرف ساکن ہو، مثلاً : دو ’’ت ‘‘ ، دو’’ب‘‘ ، دو ’’و ‘‘ ، دو’’ک‘‘ دو ’’م ‘‘ ، دو ’’ل ‘‘ ۔َ٭ادغام متماثلین کی چندمثالیں : (فَمَاْ رَبِحَتْ تِّجَاْرَتُھُمْ) (أَنِ اْضْرِبْ