تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
تفخیم اور ترقیق کابیان :٭تفخیم اور ترقیق سے مراد : ’’ تفخیم‘‘ کے لفظی معنیٰ ہیں: ’’تسمین‘‘ یعنی کسی حرف کوپُر[موٹا]کرکے پڑھنا، جبکہ ’’ترقیق‘‘ کے لفظی معنیٰ ہیں: ’’تنحیف‘‘ یعنی کسی حرف کوباریک پڑھنا۔٭تنبیہ : اگرچہ ’’ تفخیم‘‘ اور ’’تغلیظ‘‘ دونوں ہم معنیٰ ہیں،یعنی: کسی حرف کوپُر(موٹا)کرکے پڑھنا،مگریہ بات ذہن میں رہے کہ ’’لام‘‘ کوپُرکرکے پڑھنے کی جب بات ہوتی ہے تووہاں عام طورپر’’تغلیظ‘‘ کالفظ استعمال کیاجاتاہے،جبکہ اگر باقی حروف میں سے کسی کوپُرکرکے پڑھنے کی بات ہو تووہاں’’ تفخیم‘‘ کالفظ استعمال کیاجاتاہے۔٭وہ حروف جنہیں ہمیشہ پُرپڑھا جاتاہے : ان حروف کو ’’حروفِ استعلاء‘‘ کہاجاتاہے،ان تمام حروف کواس مجموعہ میں یکجاکردیاگیاہے: ’’خُصَّ ضَغْطٍ قِظْ ‘‘ لہٰذا اس مجموعہ میں موجود ہرحرف کوہمیشہ پُرہی پڑھاجائے گا۔ چنداہلِ علم نے یہاں مزیدیہ تفصیل بھی بیان کی ہے کہ ان مذکورہ حروف میں سے پھرخاص طورپر : ص ۔ ض۔ ط۔ظ (ان کے مجموعہ کو’’حروفِ اطباق‘‘ کہاجاتاہے) کومزید پُرکیاجائے گا۔