تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
الاستِعَاذَۃُ و البَسْمَلَۃ :٭الاستعاذۃ : یعنی : أعُوْذُ بِاللّہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَجِیْمپڑھنا۔ قرآن کریم میں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کاارشادہے: {فَاِذَا قَرَأتَ القُرآنَ فَاسْتَعِذْ بِاللّہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَجِیْمِ} (۱) ترجمہ: (پس جب تم قرآن پڑھوتوپناہ طلب کرواللہ کی شیطان مردودسے)اس سے یہ بات بخوبی واضح ہوگئی کہ تلاوتِ قرآن کریم سے پہلے استعاذہ یعنی :أعُوْذُ بِاللّہِ مِنَ الشَّیْطَانِ الرَجِیْم پڑھناضروری ہے۔٭البسملۃ : یعنی: بِسْمِ اللّہِ الرَّحمٰنِ الرَّحِیْم پڑھنا۔ قرآن کریم کی تلاوت کے آغازمیں ٗنیزہرسورت کی ابتداء میںبسم اللہ پڑھی بھی جاتی ہے،سوائے سورۃ توبہ کے کہ وہاں صورتِ حال مختلف ہے، چنانچہ سورۃ توبہ کے شروع میں نہ توبسم اللہ تحریرہے اورنہ ہی وہاںبسم اللہ پڑھی جاتی ہے۔سورۃ توبہ کے شروع میں بسم اللہ تحریرنہ کئے جانے کی وجہ : اس بارے میں متعدداقوال ہیں ، جن کاخلاصہ یہ ہے کہ : (۱) چونکہ خودرسول اللہ ﷺ نے سورۃ توبہ کے شروع میںبسم اللہ نہیں پڑھی اورنہ ہی آپؐ نے کاتبین وحی کواس سورت کے شروع میں بسم اللہ تحریرکرنے کی ہدایت فرمائی، لہٰذاامت نے بھی اسی کواپنامعمول بنایا۔ (۲)سورۃ توبہ کے آغازمیں چونکہ کفارومشرکین سے بیزاری وبراء ت نیزان کے ساتھ کئے گئے معاہدہء امن کی منسوخی کااظہاراوران کے خلاف جنگ کااعلان ہے (چنانچہ اس ------------------------------ (۱) النحل:[۹۸]