تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
(۴) مدّصلہ صغریٰ : ھاء الضمیر للمُفرد الغائب [ھاء الکنایۃ] الواقعۃ بین حرکتین یجب مدّھا بمقدارحرکتین ، یعنیاس سے مراد ’’مفردغائب کیلئے استعمال ہونے والی ہائے ضمیر‘‘میں کیاجانے والامدہے، ’’ہائے ضمیر‘‘ سے مرادوہ ’’ ھا‘‘ ہے جو کلمہ کے آخرمیں آتی ہے، اورجوکسی کے نام کی بجائے استعمال کی جاتی ہے، مثلاً :اردومیں ’’زیدکی کتاب‘‘ کہنے کی بجائے یوں کہاجائے : ’’ اُس کی کتاب‘ ‘‘ اسی کی مثال عربی میں یوں سمجھ لی جائے کہ : کِتَابُ زَیْدٍ‘‘کہنے کی بجائے یوں کہاجائے : کِتَاْبُہٗ، اس مثال میںکِتَاْبُہٗکے آخرمیں جوحرف’’ھا‘‘ہے اسے ’’ہائے ضمیر‘‘ کہاجاتاہے (بعض کتبِ تجویدمیں اسے ’’ہائے کنایہ ‘‘بھی تحریرکیاگیاہے)ا ور یہاں صلہ صغریٰ میں مدسے مراداسی ’’ہائے ضمیر‘‘ میں مد ہے ،جس کے احکام کی تفصیل درجِ ذیل ہے: (الف) اگریہ ہائے ضمیردومتحرک حرفوں کے درمیان واقع ہو، یعنی اس سے پہلاحرف بھی متحرک ہواوراس کے بعد والاحرف بھی متحرک ہوتوایسی صورت میں اس ہائے ضمیرکومدّطبیعی کے ساتھ پڑھاجائیگا، یعنی اسے دوحرکتوں کی مقدارکھینچ کرپڑھاجائیگا،اوراس ’’ھا‘‘ پراگرپیش ہوتواسے پڑھتے وقت گویااس کے آخرمیں ’’واو ساکن‘‘ کااضافہ ہوجائیگا،اوراگراس ’’ھا‘‘ کے نیچے زیر ہوتوپڑھتے وقت اس کے آخرمیں ’’یا ساکن‘‘ کااضافہ ہوجائیگا۔٭مثالیں : مَالَہٗ یَتَزَکَّیٰ ۔ بَلَیٰ اِنَّ رَبَّہٗ کَانَ بِہٖ بَصِیْرا۔ ان دونوں مثالوں میں ’’ھا‘‘ سے پہلے بھی حرف متحرک ہے اوراس کے بعدبھی حرف متحرک ہے، لہٰذا ’’ھا ‘‘ میں مدطبیعی [دوحرکتوں کی مقدارمد] ہوگا،اور ’’ھا‘‘ پرپیش کی صورت میں (مثلاً :مَالَہٗ یَتَزَکَّی)