تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
ہوں ، جیسے : جَٓاْئَ ۔ شَٓاْئَ ۔ مَلَٓائِکَۃ ۔أولٓئِکَ ۔ اس مد کانام متصل اسی لئے ہے کہ حرفِ مداورسببِ مد(یعنی ہمزہ )دونوں ایک ساتھ ایک ہی کلمہ میں واقع ہوئے ہیں۔٭مدّ متصل کا حکم : مدّمتصل والے حرف میں’’ توسط‘ ‘ یعنی اسے چارحرکات کی مقدارکھینچ کرپڑھناضروری ہے۔البتہ اگرہمزہ کلمہ کے آخرمیں ہو(جیسے: جَٓاْئَ ۔ شَٓاْء) تو اس پروقف کی صورت میں مدّعارض للسکون (جس کابیان آئندہ آنے والاہے)کاقاعدہ بھی جاری ہوسکتاہے ،جس کی وجہ سے اس میں’’توسط‘‘ کے علاوہ’’اشباع‘‘ یعنی چھ حرکات کی مقدارکھینچنابھی جائز ہوگا۔٭تنبیہ : مدمتصل کو’’مدّ واجب‘‘ بھی کہاجاتاہے،کیونکہ اس میں توسط یعنی کم ازکم چارحرکات کی مقدارمدضروری (واجب)ہے۔(۲) مدّ منفصل : مدّ منفصل یہ ہے کہ حرفِ مدکے بعدہمزہ آجائے اوریہ دونوں (یعنی حرفِ مداوراس کے بعدہمزہ )دوعلیحدہ کلمات میں ہوں، یعنی حرفِ مدپہلے کلمہ کے آخرمیں اوراس کے بعدسببِ مدیعنی ہمزہ دوسرے کلمہ کے شروع میں ہو، مثلاً : اَلَّذِيٓ أَحْسَنَ ۔ یَٓاْ اَیُّھَاْ ۔ اِنَّٓا أَ عْطَیْنَاکَ ۔ چونکہ اس صورت میں حرفِ مداورسببِ مدیعنی ہمزہ دونوں جداہیں یعنی دوعلیحدہ کلمات میں ہیں اس لئے مدکی اس قسم کو’’مدّ منفصل ‘‘ کہاجاتاہے(منفصل کے معنیٰ ہیں:’’جُدا‘‘ یا ’’علیحدہ‘‘ ۔٭مدّ منفصل کاحکم : اس مدکوتوسط (چارحرکات کی مقدار) یاقصر(دوحرکتوں کی مقدار) پڑھناجائزہے ، یعنی ان