تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
دونوںطریقوںمیں سے کوئی بھی طریقہ اپنایاجاسکتاہے،البتہ یہ بات ضروری ہے کہ ہرجگہ ایک ہی طریقے سے پڑھاجائے ،یعنی تلاوت شروع کرنے کے بعدمدمنفصل کو اگرایک مقام پرقصرکے ساتھ پڑھاہے تواب ہرجگہ قصرکے ساتھہ ہی پڑھاجائے ، اوراگر توسط کے ساتھ پڑھاہے تواب ہرجگہ توسط کے ساتھ ہی پڑھاجائے ۔٭تنبیہ : چونکہ مدمنفصل میں توسط (چارحرکات کی مقدارپڑھنا)ضروری نہیں صرف جائزہے(یعنی قصراورتوسط دونوں درست ہیں) اس لئے اس مد(منفصل) کو’’مدّجائز‘‘ بھی کہاجاتاہے۔٭صلہ کبریٰ : مدّ منفصل ہی کے حکم میں ’’مدّصلہ کبریٰ ‘‘بھی شامل ہے،یعنی جس طرح ’’مداصلی ‘‘یا’’طبیعی‘‘ کے کچھ ملحقات تھے(جن کابیان صفحہ:۵۶پرگذراہے،جن میں ’’مدصلہ صغریٰ ‘‘بھی شامل تھا)اسی طرح مدفرعی کی قسم مدمنفصل کایہ ایک ملحق ہے،یعنی ’’مدصلہ کبریٰ‘‘ ۔٭صلہ کبریٰ کی تعریف : ’’ھائے ضمیر‘‘(جومفردغائب کیلئے ہو) جب دومتحرک حرفوںکے درمیان واقع ہواوران دونوں حرفوں میں سے اس ’’ھائے ضمیر‘‘ کے بعد والاحرف صرف’’ ہمزہ قطعی‘‘ ہو،مثلاً : (مَالَہٗ أَخْلَدَہ ) ( وَاَنَّہٗ أَھْلَکَ )(’’ھائے ضمیر‘‘ کابیان اس سے قبل صفحہ: ۵۸پر’’صلہ صغریٰ‘‘ کے بیان میںگذرچکاہے)۔٭صلہ کبریٰ کاحکم : صلہ کبریٰ کاحکم بعینہٖ وہی ہے جو مدّمنفصل کاہے،یعنی قصر(دوحرکتوں کی مقدارمد)اورتوسط