تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
وقف کے احکام :٭وقف کے لفظی معنیٰ : رک جاناٹھہرجانا۔٭وقف کے اصطلاحی معنیٰ : قرآن کریم کی تلاوت کے دوران کسی مقام پررکنا،اس کی تفصیل اس طرح سمجھنی چاہئے کہ جس طرح انسان گفتگوکے دوران سانس لینے کی غرض سے رکتاہے اسی طرح اسے تلاوتِ قرآن کریم کے دوران بھی سانس لینے کیلئے جابجارکناپڑتاہے ، یقینا یہ ایک فطری اورطبعی امرہے جس میں قطعاً کوئی مضائقہ نہیں ہے ، البتہ قرآن کریم کی تلاوت ہویاعام گفتگو،انسان کاکسی مقام پررکنایانہ رکنااس کی گفتگوکے معانی ومفاہیم پراثراندازہوتاہے،مثلاً اگریوں کہاجائے کہ : ’’اٹھو،مت بیٹھو‘‘ تومطلب یہ ہوگاکہ اٹھنے کاحکم دیاجارہاہے اور بیٹھنے سے منع کیاجارہاہے ،جبکہ اگریوں کہاجائے کہ : ’’اٹھومت، بیٹھو‘‘ تواس کامطلب یہ ہوگاکہ اٹھنے سے منع کیاجارہاہے اوربیٹھنے کاحکم دیاجارہاہے۔ بعینہٖ اسی طرح قرآن کریم کی تلاوت کے دوران بھی مختلف مقامات پررکنے یاٹھہرنے سے معانی ومفاہیم متأثرہوتے ہیں، لہٰذااصحابِ فن نے اس موضوع پربہت زیادہ محنت کی ہے اوراس سلسلہ میں ان کی محنت اورتحقیق وجستجوکاماحصل یہ ہے کہ وقف کی چار اقسام ہیں:(۱) وقفِ تام(۲) وقفِ کافی(۳) وقفِ حسن(۴) وقفِ قبیح ، اس کی تفصیل درجِ ذیل ہے :(۱) وقفِ تام : وقفِ تام سے مرادایسے کلمہ پروقف ہے کہ جہاںاس کے ماقبل کامعنیٰ ومفہوم مکمل ہوجائے