تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
مدّ کے احکام :٭’’مد‘‘ کے معنیٰ : عربی لغت میں’’مد ‘‘کے معنیٰ ہیں: الاطالۃ و الزیادۃ یعنی کھینچنا، یا زیادہ کرنا، مددکرنا،کسی کوکچھ دینا، قرآن کریم میں ارشادہے:{وَیُمْدِدْکُمْ بِاَمْوَالٍ وَّبَنِیْنَ}(۱)(یعنی: اللہ تمہیں عطاء فرمائے گامال واولاد)علمِ تجویدکی اصطلاح میں ’’مد‘‘سے مرادہے : اطالۃ الصّوت في حرف المدّ یعنی حرفِ مدکوپڑھتے وقت طویل کرکے یعنی کھینچ کریالمباکرکے پڑھنا۔٭مدّ کے حروف :حروفِ مد تین ہیں : (۱) الف ساکن جس کاماقبل مفتوح ہو(یعنی ایساالف جوخودساکن ہواوراس سے پہلے حرف کے اوپرفتحہ یعنی زبرہو) (۲)واو[و]ساکن جس کاماقبل مضموم ہو(یعنی ایسی واوجوخودساکن ہواوراس سے پہلے حرف کے اوپرضمہ یعنی پیش ہو) (۳) یا[ی]ساکن جس کاماقبل مکسورہو(یعنی ایسی ’’ی ‘‘ جوخودساکن ہواوراس سے پہلے حرف کے نیچے کسرہ یعنی زیرہو۔ مثال : نُوْحِیْھَاْ ۔ اُوذِینَا ۔ آتُونِي مذکورہ تینوں کلمات میں سے ہرایک میں تینوں حروفِ مد موجودہیں۔ ------------------------------ (۱) نوح [۱۲]