تجوید القرآن |
وسٹ بکس |
|
مدّ اصلی کے مُلحقات : مدّاصلی کے ضمن میں ہی مد کی مزیدمندرجہ ذیل چاراقسام بھی شامل ہیں :(۱) مدّ عوض : أن یکون حرف المدّ عوضاً عن التنوین المنصوب عند الوقف ،یعنی اگرکسی کلمہ کے آخری حرف پرتنوین مفتوح ہو، یعنی اس پردوزبرہوں،اس کلمہ پرجب وقف کیاجائیگاتو یہ تنوین مفتوح (یعنی دوزبر) الف میں تبدیل ہوجائیگی۔ ٭مثال : ’’رَحِیْماً ‘‘ اس کلمہ کے آخری حرف یعنی ’’میم‘‘ پر تنوین مفتوح یعنی دوزبرہیں ، یہ لکھنے میں تومیم ہے مگربولنے میں’’نون‘‘ ہے ، یعنی اس کاتلفظ یوں کیاجاتاہے’’ رَحِیْمَنْ ‘‘ لہٰذا اس تنوین (یعنی دوزبر) کووقف کے وقت الف میں تبدیل کردیاجائیگا اوریہ ’’ رَحِیْمَا‘‘ ہوجائیگا، یعنی تنوین کوختم کرکے اس کی جگہ [اس کے عوض ] الف آگیا،اس لئے اسے ’’مدّ عوض‘‘ کانام دیاگیا،اورمیم کے بعدچونکہ اب یہ الف آگیاہے اس لئے میم کوقدرے کھینچ کرپڑھاجائیگا یعنی:(رَحِیْمَا) اسی چیزکانام ’’مدّ عوض‘‘ ہے۔(۲) مدّبدل : أن یکون حرف المدّ بدلاً عن الھمزۃ الساکنۃ ،یعنی حرفِ مددرحقیقت ہمزہ ساکن سے تبدیل شدہ ہو ،جیسے : آمَنُواْ ۔ اِیْمَاناً۔ أُوْتُواْ۔ اَلْمَوْؤُوْدَۃُ۔ ان تمام مثالوں میں موجود’’مد‘‘ کانام ’’مدِبدل‘‘ ہے، کیونکہ یہاں حرفِ مددراصل ہمزہ ساکن سے تبدیل شدہ ہے، یعنی اصل میں وہ ہمزہ ساکن تھا،بعد میں اسے حرف ِ مدسے بدل دیاگیا، چنانچہ